شیخ رشید کے جانے کے بعد کے سی آرمنصوبہ بند ہونے کی طرف گامزن
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود کے سی آرمنصوبہ سست روی کے بعد بند ہونے کی طرف گامزن،مسافر کوچزاورانجنوں کی تیاری بن دکردی گئی،

ریلوے نے 40 میں سے 20 مسافرکوچزاور8 میں سے صرف 4انجن تیارکرکے منصوبہ بندکردیا،مسافر ٹرینیوں کی تعداد بھی 4 سے کم کرکے 2 کردی گئی ۔ترجمان ریلوے نے کہاہے کہ منصوبہ سندھ حکومت کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہے ،باغی ٹی وی کے مطابق کراچی سرکلرریلوے کے لیے 40 مسافرکوچزاور 8 لوکوموٹوانجن جنوری 2021تک تیارکئے جانے تھے ۔مسافر کوچزریلوے کیرج فیکٹری اسلام آبادمیں تیارہونی تھیں جس کے لیے جنوری 2021 کا وقت دیا گیا تھا اس عرصے کے دوران 40 مسافرکوچز کوتیارکرکے کراچی ڈویژن کے حوالے کرناتھی تاکہ یہ مسافرکوچزکے سی آر کے روٹ پر چلائی جاسکیں اور اس کے ساتھ 8 انجن بھی تیارکرکے دینے تھے مگر ڈیٹ لائن گزرنے کے ایک ماہ سے زائد عرصہ ہونے کے باوجود نہ مکمل 8انجن اور نہ ہی 40 مسافرکوچزکراچی ڈویژن کوکے سی آر چلنے کے لیے دی گئیں ۔

ذرائع نے بتایاکہ ابھی تک صرف 4 انجن اور 20 مسافرکوچز ہی تیارکرکے کراچی ڈویژن کوفراہم کی گئیں ہیں جبکہ ریلوے نے کراچی سرکلرریلوے کے لیے باقی 20 مسافرکوچز بنانا بندکردی ہیں جبکہ کراچی سرکلرریلوے کے لیے ایک تیارکیاگیاانجن پشاور ڈویژن میں چلایاجارہاہے ۔ کے سی آر پر مسافر ٹرینوں کی تعداد جوپہلے 4 تھی جن میں سے دواپ اور دوڈاؤن تھی کو کم کرکے اب صر ف دوٹرنیں چلائی جارہی ہیں جن میں سے ایک اپ اور ایک ڈاؤن ہے ۔اب کے سی آر کی ایک ٹرین صبح پیپری سے اورنگی اور یہی ٹرین شام کواورنگی سے پیپری چلائی جاتی ہے ۔

ترجمان ریلوے نے موقف دیتے ہوئے کہاکہ کے سی آرکا کوئی بھی منصوبہ بند نہیں کیاگیاہے مسافر کوچز کی تیاری پر کام سست کیاگیاہے کیونکہ جتنا ٹریک بنناتھاوہ سندھ حکومت کی وجہ سے سست روی کاشکارہے سندھ حکومت نے فلائی اورزاورانڈرپاسز نہیں بنائے۔باقی مسافرکوچز بھی بنائی جائیں گی اوردو انجنوں کوبحال کردیاگیاہے اورباقی انجنوں کی بحالی کے حوالے سے ٹینڈرز دیئے گئے ہیں ۔کے سی آر منصوبہ بند نہیں کیاگیاہے روزانہ ایک ٹرین چل رہی ہے۔

رپورٹ ،محمد اویس اسلام آباد

Shares: