دنیا گواہ ہے ہم نے بھارتی پائلٹ کو بغیر کسی دبائو کے واپس بھیجا۔ صدر مملکت

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پی اے ایف ائیر وار کالج انسٹیٹیوٹ کا افتتاح کیا۔ انکی آمد پر ائیر مارشل عامر مسعود، ڈپٹی چیف آف دی ائیرا سٹاف(ٹریننگ)پاکستان ائیر فورس نے ان کا استقبال کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہمانِ خصوصی نے ٹیم کی کاوشوں کو سراہا جن کی بدولت یہ منصوبہ ریکارڈ مدت میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے معیار کے مطابق پایہ تکمیل کو پہنچا۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور دنیا اس بات کی گواہ ہے کہ ہم نے بھارتی پائلٹ کو بغیر کسی دبائو کے واپس بھیجا۔ پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہتے ہوئے مہمانِ خصوصی نے کہا کہ27 فروری 2019 کے بعد پوری دنیا نے پی اے ایف کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا عملی مظاہرہ دیکھا۔

خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق مہمانِ خصوصی نے ادارے کے مختلف شعبوں کا دورہ بھی کیا اور وہاں پر موجود اساتذہ اور عملے کے ممبران سے ملاقات کی۔ قبل ازیں، ائیر مارشل عامر مسعود، ڈپٹی چیف آف دی ائیر اسٹاف(ٹریننگ)پاکستان ائیر فورس،نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم اور تربیت ابتدا سے ہی پاک فضائیہ کا خاصہ رہی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پاک فضائیہ نے ایک ترقی یافتہ ادارے کی حیثیت سے معیاری تعلیم کے جدید عالمی رجحانات کو اپناتے ہوئے تعلیمی نصاب کو جدیدیت سے استوارکیا ہے اور تعلیم کو تنقیدی سوچ کے ساتھ ہم آہنگ کرتے ہوئے ملک بھر میں مختلف پلیٹ فارم مہیا کئے ہیں۔ہر کورس کے دوران پی اے ایف ائیر وار کالج انسٹیٹیوٹ کے ممبران سو سے زائد مضامین کے ماہرین سے استفادہ حاصل کرتے ہیں جن میں سول و ملٹری پروفیشنلز، ڈپلومیٹ، اسکالرز/اکیڈمیشینز، وکلا، صنعتکار، سائنسدان، اکنامسٹ اور میڈیا ممبران شامل ہیں۔ غیر ملکی اساتذہ اور سٹریٹجسٹس کے ساتھ تبادلہ خیال کے ذریعے کورس کی تعلیمی جامعیت اور وسعت کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں،مسلح افواج کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لئے باقاعدگی سے سیمیناروں کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے امت مسلمہ کی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ کے علاوہ فکری اور سائبر حملوں سمیت جدید جنگی محاذوں پر موثر مقابلہ کرنے کیلئے فوری اطلاعات اور انٹیلی جنس پر مبنی بھرپور قومی تیاریوں پر زور دیا ہے۔انہوں نے عراق میں امریکی مداخلت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے حالیہ مواصلاتی بندشوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمانوں کو اپنی اخلاقی اقدار کو فروغ دینا چاہئے جو کہ دنیا میں سلامتی اور عظمت کو برقرار رکھنے کیلئے اتنی ہی اہم ہیں۔

جنوری 1959 کو اس سٹاف کالج کا اس وقت کے صدر محمد ایوب خان نے افتتاح کیا تھا۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی جو اس انسٹی ٹیوٹ کے پہلے چانسلر ہیں نے معیاری پیشہ وارانہ تربیت و تعلیم کے ساتھ اخلاقیات کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ ملک کے مضبوط دفاعی نظام کو یقینی بنانے کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج دنیا میں دفاعی شعبہ میں کسی بھی پیشرفت پر پوری اترتی ہیں۔انہوں نے دفاعی تعلیم اور تربیتی انسٹی ٹیوٹ کی استعداد کار میں اضافہ کے ساتھ ساتھ جدید تعلیم اور ٹیکنالوجیز سے خود کو لیس کیا ہےجس سے انہیں بہترین دفاعی حکمت عملیوں کے حصول میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا طاقتور کی ہے، بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط مقبوضہ کشمیر اور فلسطین اس کی بدترین مثالیں ہیں، طاقتور اقوام منافقانہ اور غیر انسانی رویہ اختیار کرتی ہیں جو کہ سنجیدہ چیلنج ہے۔

پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور ہم آہنگی پر یقین رکھتا ہے تاہم ہمیں اپنی دفاعی ضروریات پوری کرنی چاہئیں اور یہ صرف جدید ہتھیاروں کے حصول سے ہی ممکن ہو سکتا ہے، پاکستان جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا کیونکہ اس نے عوام کے سماجی و معاشی مسائل پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔ صحت اور تعلیم کے شعبے میں ترقی سے غربت کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے اور خطے میں خوشحالی لائی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے تعداد میں کم ہونے کے باوجود غیر مسلموں کو جنگوں میں شکست دینے کی شاندار تاریخ ہے، اس وقت بھی یہی صورتحال ہے تاہم اس کیلئے ہتھیاروں کی مماثلت ضروری ہے۔

انہوں نے پاک فضائیہ کی پیشہ وارانہ تربیت کیلئے پی اے ایف کی قیادت کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ خوشی کا مقام ہے کہ ایئر وار کالج انسٹی ٹیوٹ اب ڈیفنس ڈگری دینے والا انسٹی ٹیوٹ بن چکا ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ نمایاں بین الاقوامی دفاعی انسٹی ٹیوٹ بن کر سامنے آئے گا۔ قبل ازیں صدر مملکت کی ایئر وار کالج آمد پر ڈپٹی چیف آف سٹاف ٹریننگ وائس ایئر مارشل عامر مسعود ، صدر ایئر وار کالج انسٹی ٹیوٹ وائس ایئر مارشل ذوالفقار احمد قریشی اور پاک فضائیہ کے دیگر اعلیٰ حکام نے ان کا استقبال کیا۔وائس ایئر مارشل عامر مسعود نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو شیلڈ پیش کی جبکہ وائس ایئر مارشل ذوالفقار احمد قریشی نے صدر مملکت کو انسٹی ٹیوٹ کی تاریخی اہمیت، اس کے کردار ،دفاعی تربیت اور مستقبل کے منصوبوں سے آگاہ کیا

Shares: