اندر سے اپوزیشن کے لوگ بھی عمران خان کے حامی ہیں، اہم شخصیت کا دعویٰ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے صوبائی وزیر سبطین خان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی آخری رسومات چل رہی ہیں،
احتساب عدالت میں پیشی کے بعد صوبائی وزیر سبطین خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہ یوسف رضا گیلانی کی شکست سے اپوزیشن کے خواب چکنا چور ہو گئے،چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں جمہوریت دشمنوں کو منہ کی کھانا پڑی، ووٹ خراب نہ کیے گئے ہوتے تو سنجرانی کی جیت کی شرح مزید بڑھتی، اپوزیشن کے اراکین کو ممکنہ شکست کا پہلے سے خدشہ تھا،ایوان بالا ہو یا ایوان زیریں، ہنگامہ آرائی اپوزیشن کا شیوہ بن چکا ہے، اندر سے اپوزیشن کے لوگ بھی عمران خان کے حامی ہیں،
صوبائی وزیر جنگلات سبطین خان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب پاکستان کی ثقافت اور روایات کا امین ہے۔ مہمان نوازی، خوش اخلاقی، کشادہ دلی، محبت، بھائی چارہ، رواداری پنجاب کی ثقافت کے بنیادی رنگ ہیں۔ حکومت پنجاب مختلف کلچرل ڈے منا کر ہر علاقے کی ثقافت کے خوبصورت رنگوں کو اجاگر کرتے ہوئے وہاں کی ترجمانی اور بین الصوبائی ہم آہنگی کو فروغ دے رہی ہے۔ ایسا آج سے پہلے کبھی نہیں ہوا۔ یہ کریڈٹ تحریک انصاف حکومت کو ہی جاتا ہے۔ ا ہماری ثقافت ہماری شان اور پہچان ہے۔ ثقافت سے جڑی رہنے والی قومیں ہی زندہ رہتی ہیں۔
انہوں نے کلچرل ڈے منانے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب سمیت مختلف علاقوں اور صوبوں کی ثقافت اجاگر کرنے کا اقدام نئی نسل میں مثبت روایات منتقل کرنے کا باعث بنے گا۔ ماڈرنائزیشن کی وجہ سے ہمارا کلچر ختم اور اقدار ناپید ہوتی جا رہی ہیں۔ سوشل میڈیا نے ہماری اقدار و روایات اور رسوم و رواج کو بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ انہیں پھر سے آگے لا کر بحال اور پروموٹ کرنے کے حوالے سے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔
سبطین خان کا مزید کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی آخری رسومات چل رہی ہیں۔ یوسف رضا گیلانی کی شکست سے اپوزیشن کے خواب چکنا چور ہو گئے۔ چئیرمین سینیٹ کے انتخاب میں بھی جمہوریت دشمنوں کو منہ کی کھانا پڑی۔ووٹ خراب نہ کئے گئے ہوتے تو سنجرانی کی جیت کی شرح مزید بڑھتی۔ اپوزیشن کے اراکین کو ممکنہ شکست کا پہلے سے خدشہ تھا۔ ایواں بالا ہو یا ایواں زیریں، ہنگامہ آرائی اپوزیشن کا شیوہ بن چکا۔ تحریک انصاف جمہوریت کی بقا کیلئے مثبت کردار ادا کرنے کی حامی ہے۔ جمہوری عمل کو تقویت دینے کیلئے اپوزیشن کو حکومت کا ساتھ دینا چاہیے۔ جنہوں نے ووٹ خراب کئے، ان کی سمجھداری نے عمران خان کو مزید مضبوط کیا۔ ووٹ خراب کرنے والے اراکین گیلانی کو ووٹ نہیں دینا چاہتے تھے۔ اندر سے اپوزیشن کے لوگ بھی عمران خان کے حامی اور اپنی قیادت سے نالاں ہیں۔
قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے صادق سنجرانی اور مرزا محمد آفریدی کو مبارکباد دی ہے ،وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ خوشی ہے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی نشست بلوچستان اورسابقہ فاٹا کو ملی،دونوں افراد کا انتخاب بلوچستان اور سابقہ فاٹا کو قومی دھارے میں لانے کی پالیسی کا عکاس ہے،ماضی میں بلوچستان اور سابقہ فاٹا پسماندہ یا پیچھے رہ گئے تھے،خوشی ہےیہ 2 عہدے بلوچستان اورسابق فاٹا کوملے،ماضی میں پیچھےرہ جانے والےعلاقوں کو قومی دھارےمیں لانا ہماری پالیسی ہے،
واضح رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں صادق سنجرانی اور مرزا آفریدی منتخب ہو چکے ہیں جبکہ پی ڈی ایم کو شکست ہوئی ہے، چیئرمین کی سیٹ پر پی ڈی ایم نے نتایج کو چینلج کر دیا ہے جبکہ عدالت بھی جانے کا اعلان کر رکھا ہے، عدالت میں پیر کو رٹ دائر کی جائے گی جس میں چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کو چیلنج کیا جائے گا