جوہری مرکز نطنز  پر سائبر حملہ دہشت گردی قرار، ایران کا بڑا اعلان

جوہری مرکز نطنز  پر سائبر حملہ، ایران نے دہشت گردی قرار دیدی اور ایران نے نطنز جوہری مرکز پر حملے کی ذمے داری اسرائیل پر عائد کردی،

ترجمان ایرانی وزارت خارجہ کے مطابق نطنز جوہری تنصیب پر حملہ تباہی کا سبب بن سکتا تھا،حملے کو انسانیت کیخلاف کارروائی کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے،ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ اسرائیل پابندیوں کے خاتمے کے سلسلے میں ایران کی کامیابیوں کا بدلہ لینا چاہتا ہے جوہری مرکز پر کیے گئے حملے کا بدلہ لیا جائے گا،

ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ایران پر عائد پابندی ختم کرنے میں کسی قسم کی پیشرفت کی اجازت نہیں دیں گے اور اب ان کا تصور ہے کہ انہوں نے اپنے مقاصد حاصل کرلیے ہیں لیکن انھیں ایران میں جوہری سطح میں مزید ترقی کے ساتھ جواب موصول ہوگا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آج نطنز جوہری تنصیبات پہلے کی نسبت زیادہ مضبوط ہے اور اگر دشمن تصور کرتا ہے کہ ہم جوہری مذاکرات میں کمزور ہوگئے ہیں تو پھر کیا ہوگا کہ یہ بزدلانہ عمل مذاکرات میں ہماری پوزیشن کو مستحکم کرے گا اور بات چیت کرنے والی فریقین کو لازمی طور پر بات کرنا ہوگی۔ وہ جانتے ہیں کہ اگر ایران میں افزودگی کے مشینوں کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ وہ نسل کے آلات کے ساتھ کام کر رہے ہیں تو ، نطنز اب ضرب افزودگی کی گنجائش کے ساتھ اعلی درجے کی سنٹرفیوج سے بھرا جا سکتا ہے

سربراہ ایرانی ایٹمی ایجنسی علی اکبر صالحی کا کہنا تھا کہ نطنز پر حملہ کرنیوالوں کے خلاف کاروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ عالمی برادری جوہری مرکز پر حملے کا نوٹس لے۔ نطنز پر حملہ کرنیوالے مذاکرات کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ ایران میں جوہری توانائی کی ایجنسی کا کہنا ہے کہ ایران کی ایک جوہری تنصیب کو جہاں جدید سیٹرفیوجز بنانے کا ایک دن قبل اعلان کیا گیا تھا دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ ایرانی حکام نے نطنز کے جوہری تنصیب کی بجلی کی فراہمی کے نظام میں کوئی خرابی پیدا ہونے کی شکایت کی تھی۔

ایرانی ایٹمی توانائی تنظیم کے ترجمان بہروز کمالوندی کا کہنا ہے کہ صوبے اصفہان کے علاقے نطنز کی جوہری تنصیب میں بجلی کی تقسیم کے نیٹ ورک کو اتوار کی صبح حادثے کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ حادثہ نطنز میں یورینیم افزودہ کرنے والے حمدی روشن کمپاؤنڈ میں اتوار کو علی الصبح پیش آیا۔ تاہم اس کے نتیجے میں انسانی جانوں کے متاثر ہونے یا تابکاری آلودگی کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ ترجمان کے مطابق حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ ان کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

Shares: