ڈاکٹر فیصل سلطان اپوزیشن کو قائل کرنے میں ناکام ،قائمہ کمیٹی میں بل مسترد

اسلام آباد (محمداویس) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت نے فیڈرل میڈیکل ٹیچنگ انسٹیوٹ بل مسترد کردیا، جبکہ این آئی ایچ ترمیمی بل پاس کردیا، فیڈرل ایم ٹی آئی بل کے حق میں دو اور مخالفت میں 5ووٹ آئے، معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان اپوزیشن کو قائل کرنے میں ناکام ہوگئے۔اپوزیشن نےکہاکہ ایم ٹی آئی نظام صوبہ خیبرپختونخوا میں ناکام ہوگیا ہے ۔

سوموار کوسینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس چیرمین کمیٹی ڈاکٹر محمد ہمایوں مہمند کی سربراہی میں شروع ہوا۔اجلاس میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کی کمیٹی میں شرکت کہ کمیٹی میں فیڈرل ایم ٹی آئی کے قانون پر کمیٹی میں بحث ہوئی ۔معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہاکہ بیروکریسی سسٹم سے اہسپتال نہیں چلائے جا سکتے،اسی وجہ سے پرائیویٹ سیکٹر کے کے لوگ اہسپتالوں کو چلائیں گے،ایم ٹی آئی کے تحت اہسپتالوں کو چلانے کیلئے مختلف وزارتوں سے مشور کرنے کے بعد قوانین بنائے گئے۔کمیٹی ممبر سنیٹر حافظ عبد الکریم نے کہاکہ کس کو رکھنا ہے کس کو نکالنا ہے مشورے کے بجائے سرکار کی اجازت لی جائے

ممبر کمیٹی سنیٹر روبینہ خالد نے کہاکہ اہسپتال کے ڈائریکٹر کیلئے میڈیکل کی ڈگری لازمی قرار دی جائے،ڈاکٹر فیصل سلطان نے جواب دیا کہ میڈیکل کالج کا ڈین، فکلٹی، ڈین ڈینٹل کالج کا، تیسرا میڈیکل ڈائریکٹر ہوگامیڈیکل ڈائریکٹر کے پاس میڈیکل کی ڈگری لازمی ہے،اہسپتال ڈائریکٹر اور میڈیکل ڈائریکٹر دونوں مختلف ہیں،پورے نظام کو چلانے کیلئے ہمیں جس طرح کےوگوں کی ضرورت ہے جو کہ آج تک نہیں ہوسکا،
کمیٹی ممبر شفیق ترین نے کہاکہ اہسپتال بند ہیں صبح سے کووڈ الاؤنس مانگ رہے ہیں کے پی کے اہسپتال میں لیکر جائیں اہسپتال اور شعبہ صحت مکمل ناکام ہیں ،سنیٹر بہرمند تنگی نے کہاکہ ایم ٹی آئی کے علاوہ کسی اور آپشن پر بھی کام ہوسکتا تھا کسی دوسرے آپشن پر کام نہیں ہوا۔

ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ایم ٹی آئی کے بعد اہسپتال میں آنے والے مریضوں کیلئے اسی طرح چارجز لیے جائیں گے،اگر علاج مفت ہورہا ہے تو آئندہ بھی ہوتا رہے گا۔بل کی اپوزیشن نے مخالفت کردی ۔اور بل پر کمیٹی میں ووٹنگ کرنے کا مطالبہ کردیا جس پر بل پر ووٹنگ کرائی گئی .فیڈرل ایم ٹی آئی بل کے حق میں دو ممبران نے ووٹ دیا جبکہ پانچ اپوزیشن اراکین نے مخالفت کی اس طرح بل کمیٹی نے مسترد کردیا ایجنڈے میں شامل این آئی ایچ بل منظور کرلیا گیا ۔

Shares: