جرمن وزیر خارجہ پاکستان کے شکر گزار
جرمنی کے وزیر خارجہ ہائیکوماس نے افغان دارالحکومت سے شہریوں کے انخلاء میں مدد پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جرمنی کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان جرمن تعلقات افغانستان کے علاوہ بھی انتہائی قربت پر مبنی ہیں۔ جرمنی افغانستان میں ہمدردی کی بنیاد پر تعاون کر رہا ہے ، شاہ محمود قریشی سے دو طرفہ تعلقات اور افغان صورتحال پر بات چیت ہوئی ہے ۔ پر امید ہیں کہ باقی رہ جانے والے جرمنز کوافغانستان سے نکلنے کا موقع ملے گا پاکستان افغانستان کا ہمسایہ ملک ہے اور معاملات کو بہتر سمجھتا ہے افغانستان سے بڑی تعداد میں لوگوں کو نکالا گیا ہے رواں سال انتہائی کم وقت میں یہ ہماری تیسری ملاقات ہے افغانستان میں حالات انتہائی ڈرامائی انداز میں بدلے ، پاکستان نے غیر ملکیوں کے انخلاء میں کلیدی کر دار اد ا کیا ، افغانستان کا ہمسایہ ہونے کے ناطے پاکستان مشکل سے دو چار ہے ،طرز حکومت کے تعین کے لیے عسکری مداخلت ناکام رہی ہے،ہمیں عسکری مداخلت کے اسباب اور نتائج کا تجزیہ کرنا ہو گا،
اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے 10ہزار سے زائد غیر ملکی شہریوں کے انخلا میں مدد کی ،دنیا کو افغانستان میں امن تباہ کرنے والوں کو پہچاننا ہوگا جرمن ہم منصب سے افغانستان میں سپائلر کے بارے میں بھی گفتگو ہوئی امید ہے اگلے چند دنوں میں افغانستان میں حکومت کا اعلان ہوجائے گا،افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی کے بارے میں اندازے غلط ثابت ہوئے 3لاکھ افغان متحر ک فوج اورحکومت کہاں گئیں؟20سال سے افغانستان میں حکومت قائم تھی ادارے کام کررہے تھے طالبان کو کابل کی جانب پیش قدمی کے دوران مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا دنیا کو افغانستان میں نئی قیادت کو وقت دینا چاہیے دیکھتے ہیں طالبان اپنے قول پر کتنا عمل کرتے ہیں ،ماضی کی غلطیاں نہیں دہرانی چاہییں طالبان سمجھ چکے ہیں کہ بغیر غیر ملکی سپورٹ کے وہ نہیں چل سکتے،طرز حکومت کے تعین کے لیے عسکری مداخلت ناکام رہی ہے،