ٹویٹر ….کیا ہے، کیسے استعمال کرتے ہیں…اس میں کیا کیا ہوتا…ایک ایپ کے طور پر تو ٹویٹر کے بارے جانتا تھا لیکن کبھی استعمال کی طرف نہیں گیا، ایک سال قبل ایک اکاؤنٹ بنایا کچھ ٹویٹس کیں اور پھر بھول گیا، باون فالورز تک وہ اکاؤنٹ نو ماہ چلتا رہا، پاکستان میں جب ٹویٹر ویری فکیشن کھلی تو پھر …دوستوں کی ایک طویل قطار….جو تحریر پر تحریر بھیجتے رہے …پھر ٹویٹر کے بارے جاننا شروع کیا..ایک استاد مل گیا…جو مجھ سے عمر میں کمسن..لیکن ٹویٹر گردی کا میرا استاد….شکریہ استاد جی…..خیر..تحریریں آتی رہیں.شائع ہوتی رہیں اور اب بھی ہو رہی ہیں
باغی ٹی وی نے ہمیشہ لکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کی، ٹویٹر کی ویریفکیشن تو پاکستان میں شاید جون میں رواں برس کھلی، اس سے قبل بھی باغی پر بلاگز شائع ہو رہے تھے اور پروفائل بھی بن رہی تھی تا ہم ٹویٹر ویرفکیشن اوپن ہونے کے بعد ٹویٹر گردی کرنیوالوں نے بلیوٹک کے جنون میں بغیر کچھ پڑھے، سوچے سمجھے لکھی تحریریں بھیجنا شروع کر دیں جن میں سے اکثر کی ردی کی ٹوکری کی نذر ہو گئیں تا ہم جن کی تحریریں شائع ہوئیں ان میں سے کچھ ابتدا میں پروفائلز بنائیں گئیں بعد میں ادارے کی پالیسی بدلی اور پروفائل بنانے کا سلسلہ ختم کر دیا گیا، کچھ لوگوں کے ٹویٹر اکاؤنٹس بغیر پروفائل کے بھی ویریفائڈ ہوئے ،کچھ کے پروفائل کے ساتھ، باغی پر پروفائل بنانے کا سلسلہ بند ہوا لیکن تحریریں سب کی شائع ہوتی رہیں اور مسلسل ہو رہی ہیں البتہ شناختی کارڈ کی کاپی ساتھ منگوا لی گئی ہے اسکے بغیر اب اشاعت ممکن نہیں ہے.
کاپی پیسٹ تحریریں شائع نہ کرنے اور پروفائل نہ بنانے کی وجہ سے غیر پارلیمانی زبان استعمال کی گئی، جن لوگوں نے ہمیں گالیاں دیں انکی تحریریں ابھی بھی باغی ٹی وی پر موجود ہیں ،کسی کی تحریر کو ڈیلیٹ نہیں کیا گیا،ہماری پالیسی اوپن، اور سب کے لئے ایک ہے،کوئی ایک تحریر لکھے یا سو..پروفائل کسی کی بھی نہیں بنے گی، جو بنی ہوئی ہیں وہ بھی اب آہستہ آہستہ ختم ہوں گی، دو پرفائل ختم کر دی گئی ہیں، مزید بھی ہوں گی،ہم چاہتے تو سب سے پیسے لے کر پروفائل بنا دیتے جس کی آفرز بھی متعدد بار ہوئی لیکن پھر اپنی پالیسی پر عمل نہ کر سکتے، اسلئے رشوت، لالچ سب ٹھکرا کر ہم اپنی پالیسی پر آزادانہ عمل پیرا ہیں،اور رہیں گے،ہماری گردن میں سریا نہیں بلکہ عاجزی ہے کہ لوگوں کو بغیر دیکھے، بغیر جانے تحریریں شائع کرتے رہے اور کر بھی رہے ہیں، ہمیں نہیں معلوم تھا کہ لکھنے والا کون ہے کہاں سے ہے، اب سب کا پتہ چل رہا،
اگر کوئی یہ کہتا کہ سفارش چلتی ہے تو جن کی تحریریں شائع ہو رہیں یا پروفائل بنی وہ جانتے ہیں، پالیسی بن گئی تو پھر کسی قسم کی کوئی سفارش نہیں،البتہ….اب آنیوالے دنوں میں پالیسی ذرا مزید سخت ہونیوالی ہے….کیونکہ جہاں دوست ہوں وہاں دشمن بھی ہوتے ہیں اور اگر دشمن بھی اپنی ہی صف سے ہوں تٕو….پھر پالیسیوں کو نرم کرنے کی بجائے مزید سخت کرنا پڑتا ہے….
ابھی جو مرحلہ شروع ہوا،ٹویٹر نے ویری فکیشن واپس لینا شروع کر دی اور اسکے ساتھ ٹویٹر اکاؤنٹ بھی سسپیڈ ہو رہے، اس پر طرح طرح کی باتیں سامنے آ رہیں، کچھ لوگ یہ کہہ رہے کہ ہم نے کروایا.صبح سے اب تک کم از کم چھ سے سات لوگ اس بات کا کریڈٹ لے چکے کہ ہم نے اکاؤنٹ بند کروایا….چلیں جی سب کو مبارک ہو…اگر کوئی کریڈٹ لینے سے رہ گیا تو وہ بھی سامنے آ جائے ….تا کہ پتہ چلے…..شاید سابق امریکی صدرٹرمپ کا اکاؤنٹ بھی انہوں نے ہی بند کروایا تھا، شاید فرانس میں جس اخبار نے گستاخانہ خاکے شائع کئے تھے اسکا اکاؤنٹ بھی انہوں نے خواب میں بند کروا دیا تھا، کشمیریوں پر مظالم کرنیوالی بھارت سرکار کے اکاؤنٹ بھی انہوں نے خواب میں بند کروا دیئے، فلسطینی مسلمانوں پر ظلم ڈھانے والی اسرائیلی سرکار کے بھی سب ٹویٹر اکاؤنٹ انکی ںظر میں خواب میں بند ہو گئے….کوئی بھی باقی نہیں رہ گیا…بس جو رہ گئے وہ صرف یہی ہیں باقی سب کے بند ہو گئے..
کچھ لوگ یہ بھی پروپیگنڈہ کر رہے کہ شاید باغی والوں نے یہ خود کروایا تو اس میں مجھے کسی قسم کی وضاحت دینے کی ضرورت نہیں، اورنہ ہی دوں گا..بس اتنا کہوں گا کہ….اللہ ایسے لوگوں کو ہدایت دے….جو…….
@MumtaazAwan