پاکستان کے مشہور و معروف ’جنون” گروپس کے سلمان آحمد نے بھارت کی معروف اور لیجنڈ گلوکارہ لتا منگیشکر کی موت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے
سلمان احمد کا کہنا تھا کہ ایک عظیم آرٹسٹ لتا منگیشکر کی وفات کے بارے میں سن کر دلی دکھ ہوا ، لتا منگیشکر نے تقریبا 73 سال اپنی آواز سے لوگوں کے دلوں پر راج کیا انہوں نے وہ جذبات ابھارے جن کا عام لوگ اظہار نہیں کر سکتے، انہوں نے عام عوام کے جذبات کا اظہار کیا، وہ ایک انٹرنیشنل آرٹسٹ تھیں ،برصغیر کی آرٹسٹ تھیں، انہوں نے ہر سٹائل ہر زبان ہر دور میں راج کیا،
سلمان احمد کا مزید کہنا تھا کہ میں خود بھی پاکستان سے تعلق رکھتا ہوں لیکن جو فن ہے اسے بارڈر تک محدود نہیں کیا جا سکتا، لتا نے جب شروع میں آغاز کیا تو وہ ملکہ نورجہان کی فین اور دوست تھی، کہتی تھیں کہ ملکہ نورجہاں میری دیدی ہیں، بہت کچھ ان سے سیکھا، لوگوں کے دل و دماغ کو لتا منگیشکر نے جیتا، انہوں نے ستر برس یہ کام کیا، انکے جانے سے میں سمجھتا ہوں کہ فنون لطیفہ آرٹ اینڈ کلچر ہی ایسا پل ہے جس سے لوگ ایک دوسرے کو جان اور پہچان سکتے ہیں،
سلمان احمد نے مزید کہا کہ دیا جلتا ہوا بجھ گیا مگر انکی آواز نہیں بجھے گی اور انکو میں ہمیشہ یاد رکھوں گا
واضح رہے کہ بھارتی لیجنڈری گلوکارہ لتا منگیشکرگزشتہ روز دُنیا سے کوچ کرگئیں، ’نائٹنگل آف انڈیا‘ کے نام سے جانی جانے والی، لتا منگیشکر نے اپنی سُریلی آواز میں گائے ہوئے گانوں کا ایک خزانہ چھوڑا ہے، جو 70 سال سے زائد عرصے تک جاری رہنے والے کیریئر میں گایا گیا
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور بالی ووڈ شخصیات نے لیجنڈری گلوکارہ لتا منگیشکر کی موت پر شدید رنج و غم کا اظہار کیا ہے-سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے بیان میں نریندر مودی نے کہا کہ ’میں بہت دُکھی ہوں کیونکہ ہماری لتا دیدی ہمیں چھوڑ کر چلی گئیں، وہ ہماری قوم میں ایک خلا چھوڑ گئی ہیں جسے پُر نہیں کیا جا سکتا۔آنے والی نسلیں انہیں بھارتی ثقافت کی ایک باوقار شخصیت کے طور پر یاد رکھیں گی، جن کی سُریلی آواز میں لوگوں کو مسحور کرنے کی بے مثال صلاحیت تھی
بھارت کی بلبل کہلانے والی عالمی شہرت یافتہ اداکارہ نے صرف 13 برس کی عمر میں گلوکاری کا آغاز کیا اور اپنا پہلا گانا 1942 میں ریکارڈ کرایا۔ سات دہائیوں پر مشتمل طویل کیرئیر کے دوران لتا منگیشکر نے 36 زبانوں میں 30 ہزار گانے گائے ۔ لتا نے ’’اک پیار کا نغمہ ہے‘‘ سمیت درجنوں مقبول ترین گانے گائے۔ لتا منگیشکر کو 1969 میں بدما بھشن (تیسرا بڑا سول ایوارڈ)، 1999 میں پدما ویبھشن (دوسرا بڑا سول ایوارڈ) اور 2001 میں سب سے بڑے سول ایوارڈ بھارت رتنا سے نوازا گیا۔
لتا معروف پاکستانی گلوکار مہدی حسن کی بہت بڑی مداح تھیں، ملکہ ترنم نور جہاں سے بھی خوب انسیت رکھتی تھیں۔ پاکستانی گلوکار نصرت فتح علی خان کے ہمراہ آواز کا جادو جگایا۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان نے لتا کی وفات پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لتا منگیشکر کی موت سے برصغیر عظیم گلوکارہ سے محروم ہوگیا۔ لتا منگیشکر کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتا ہوں۔ اپوزیشن لیڈر شہبازشریف، بلاول بھٹو زرداری نے گلوکارہ لتا منگیشکر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے
بھارتیوں کا شاہ رخ پر لتا منگیشکر کی میت پر تھوکنے کا الزام :شاہ رُخ کے خلاف مہم عروج پر ,
عالمی شہرت یافتہ گلوکارہ لتا منگیشر کے انتقال پر بھارت میں دو روزہ سوگ کا اعلان








