محسن بیگ محبت سے نفرت کی انتہا تک،مبشر لقمان کا عمران خان کو اہم پیغام

0
63

محسن بیگ محبت سے نفرت کی انتہا تک،مبشر لقمان کا عمران خان کو اہم پیغام

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ بہت ہی افسوسناک واقعہ ہے جو اسلام آباد میں ہوا

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ آن لائن نیوز ایجنسی کے روح رواں محسن بیگ کو پولیس ،ایف آئی اے نے گھر سے اٹھا لیا، اس پر عجیب قسم کی ویڈیوز آ رہی ہیں، میں نے دیر سے ویڈیو کی دوسروں کی نسبت کیونکہ انفارمیشن لے رہا تھا، انکے گھر میں رابطہ نہیں ہو رہا تھا تو انکے قریبی افراد سے رابطہ کیا اور ساری انفارمیشن لی ،ہر بندہ الگ بات کر رہا تھا اور کہہ رہا ہے کہ میں صحیح ہوں اسلئے میں نے سب سے رابطہ کیا اور صحیح بات معلوم کرنے کی کوشش کی

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ ایک شخص جو اسلام آباد میں ایف ایٹ میں رہتا ہے، اسلام آباد میں پاکستان میں لوگ اس کو جانتے ہیں،انکا سوشل ویلیو ہے،سوشل ریسپیکٹ ہے، انہون نے پستول اٹھا لی، اسکی کیا وجہ ہو سکتی ہے، وہ کوئی بچہ تو نہیں جس کو یہ نہ پتہ ہو کہ میں کسی کو مارتا ہون تو اسکا کیا ہو سکتا ہے، انیس بیس سال کو جوان نہیں جو فرط جذبات میں بہک جائے اور کہے میں مولا جٹ بن جاتا ہوں، اصل میں ہوا کیا، میں محسن بیگ کے بارے بتاتا ہوں وہ ہمارے بہت اچھے دوست ہیں، وزیراعظم عمران خان بھی میرا وی لاگ سنیں گے تو انکو یاد آ جائے گا، جب عمران خان کے لئے بنی گالہ بند ہو گیا تھا میڈیا بند تھا انکی بات نہیں سنی جا رہی تھی تو میں اور محسن بیگ تھے ہم دونوں بنی گالہ کی پیچھے کی پہاڑی سے جاتے تھے اور بنی گالہ میں عمران خان کو ملتے جو بات انہوں نے میڈیا سے کرنی ہوتی وہ ہم باہر میڈیا کو بتاتے، محسن بیگ اور میں دھرنے میں بھی تھے، دھرنے میں کس کس نے کھانا دیا ایسے کئی لوگ ملیں گے جو آج لگے گا کہ بظاہر پی ٹی آئی کے یہ مخالف ہیں، یہ سفر ایک رات کا نہیں اسکے پیچھے سوا تین سال کی طویل کہانی ہے، جس کو چاہیں رگڑا مار دیں، آپ ریاست ہیں، ریاست طاقتور ہوتی ہے، اسکے آگے کوئی آدمی آنکھ نہیں اٹھا سکتا، ریاست کا حق بھی ہوتا ہے کہ وہ اپنے قوانین کو نافذ کرنے کے لئے زور کا بھی استعمال کر سکتی ہے

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ یہاں پر کیا ہو رہا ہے، ایک سائبر کرائم کی رپورٹ ہوتی ہے، ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ وہ گئے اور محسن بیگ کے گھر جا کر کہا کہ گرفتار کرنے آئے ہیں ، پولیس چھاپہ اس وقت مارتی ہے جب اسے یقین ہے کہ ملزم نے فرار یا غائب ہو جانا ہے،نارملی کئی صحافیوں کو نوٹس جاتے ہیں انکو متعلقہ تھانون سے فون جاتے ہیں کہ پیشی ہے آ جائیں لوگ خود چلے جاتے ہیں ،میری ایک صاحب سے بات ہوئی جو بیگ صاحب کے گھر فوری گئے انہوں نے بتایا کہ سادہ کپڑوں میں لوگ آئے زبردستی اندر داخل ہوئے، ایسے لگ رہا تھا جیسے کوئی ڈکیت تھے، انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ چلو، محسن بیگ نے سمجھا کہ کوئی اغوا کی واردات ہے یا کچھ اور پھر جو انکے پاس تھا انہوں نے نکال لیا، وارنٹ نہیں دکھائے جا رہے، پولیس ایف آئی اے والوں میں سے ایک کا بیان آیا کہ پہلے باہر سے فون کیا تھا کہ آپکو گرفتار کرنے آئے ہیں، مراد سعید کی شکایت ہے اور اس پر ایکشن ہو رہا ہے، تو اس پر محسن بیگ نے کہا کہ میں نہیں جانتا تم چلے جاؤ، جس پر پولیس والے نے کہا کہ زبردستی اندر آنا پڑے گا

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ اسکے بعد جو ہوا سب کے سامنے ہے، دہشت گردی کا مقدمہ بھی درج کر لیا گیا،

Leave a reply