سپریم کورٹ کا حکم، جج ارشد ملک کو کہاں بھیج دیا گیا؟ اہم خبر

0
42

احستاب عدالت کے جج ارشد ملک کو لاہور ہائی کورٹ بھیجنے کے احکامات جاری کر دئیے گئے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس اطہر من اللہ کی ہدایات پر قائم مقام رجسٹرار نے نوٹی فکیشن جاری کیا ، نوٹفکیشن میں کہا گیا کہ بادی النظر میں جج ارشد ملک مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے ،جج ارشد ملک کے خلاف تادیبی کارروائی لاہور ہائی کورٹ کرے گی

احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ میں کل صبح ساڑھے نو بجے سنایا جائے گا، گزشتہ روز چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے کیس کی سماعت کی تھی جسٹس عظمت سعید،جسٹس عمرعطابندیال بھہ بنچ کاحصہ تھے ،

دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا تھا کہ ارشد ملک کے کردارسے ججوں کے سرشرم سے جھک گئے ، عجیب جج ہیں فیصلے کے بعد مجرمان کے گھر چلے جاتے ہیں،پھرمجرم کے بیٹے سے ملنے مدینہ منورہ جاتے ہیں،ارشد ملک کے کردارسے متعلق بہت سی باتیں دیکھنے والی ہیں،

سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ لاہور ہائیکورٹ جج ارشد ملک کے خلاف کاروائی کرے، جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ جنہوں نے کہانی بنائی انہوں نے جان چھڑا لی، چیف جسٹس نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کاروائی کر سکتی ہے.

چیف جسٹس نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ابھی تک ارشد ملک کواپنے پاس کیوں رکھاہے؟ جج ارشدملک کی خدمات فوری واپس کی جائیں،حکومت ارشدملک کوپاس رکھ کرکیاکرناچاہتی ہے؟حکومت ارشدملک کو واپس نہ بھیج کرتحفظ دے رہی ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ ایسےکردارکےحامل جج کوبہت سےلوگ بلیک میل کرسکتے ہیں،

 

واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے جج ارشد ملک کی ویڈیو جاری کی تھی جس کے بعد احتساب عدالت کے جج کی خدمات دوبارہ لاہور ہائیکورٹ کے سپرد کر دی گئیں، جج ارشد ملک نے حلف نامے میں ویڈیو کو جعلی قرار دیا اور کہا کہ مجھے دھمکیاں دی گئیں اور بلیک میل کرنے کی کوشش کی.

جج ارشد ملک کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرائے گئے بیان حلفی میں کہا گیا ہےکہ دوران سماعت نمائندگان کے ذریعے بارہا رشوت کی پیش کش کی گئی اورتعاون نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئی۔ مجھے کہا گیا کہ نواز شریف منہ بولی قیمت دینے کو تیار ہے. بیان حلفی میں مزید کہا گیا کہ فروری 2018 میں مہر جیلانی اور ناصر جنجوعہ سے ملاقات ہوئی، ملاقات میری بطور جج احتساب عدالت تعیناتی کے کچھ عرصے بعد ہوئی، ناصر جنجوعہ نے بتایا کہ انھوں نے سفارش کر کے مجھے جج لگوایا، ناصر جنجوعہ نے اپنے ساتھ موجود شخص سے تصدیق کرائی کہ میں نے چند ہفتے قبل تعیناتی کی خبر نہیں دی، میں نے اس دعوے کے بارے میں زیادہ سوچ بچار نہیں کی۔ جج ارشد ملک نے اپنے بیان حلفی میں مزید کہا کہ 16 سال پہلے ملتان کی ایک ویڈیو مجھے دکھائی گئی، ویڈیو کے بعد کہا گیا وارن کرتے ہیں تعاون کریں، ویڈیو دکھانے کے بعد دھمکی دی گئی اور وہاں سے سلسلہ شروع ہوا، سماعت کے دوران ان کی ٹون دھمکی آمیز ہوگئی، مجھے رائے ونڈ بھی لے جایا گیا اور نواز شریف سے ملاقات کرائی گئی، نواز شریف نے کہا جو یہ لوگ کہہ رہے ہیں اس پر تعاون کریں، نواز شریف نے کہا ہم آپ کو مالا مال کر دیں گے

 

 

Leave a reply