جج ارشد ملک معطل، انکوائری کا آغاز کب ہو گا؟ رجسٹرار نے بتا دیا

احتساب عدالت کےسابق جج ارشد ملک نےلاہورہائیکورٹ رپورٹ کردیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار کا کہنا ہے کہ احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کومعطل ہوکرانکوائری کا سامنا کرنا پڑے گا،آئندہ ایک 2ہفتوں میں اجلاس طلب کرکےانکوائری کاآ غازکردیا جائے گا،رجسٹرار ہائیکورٹ کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ نےکل خط لکھ دیا تھا،

رجسٹرار کے مطابق لاہورہائیکورٹ کی ایڈمنسٹریٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جج ارشد ملک سے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ویڈیو سےمتعلق تحقیقات کی جائیں گی ایڈمنسٹریٹو کمیٹی کی تجاویز کی روشنی میں فیصلہ کیا جائے گا.

 

واضح رہے کہ احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کی ویڈیو کے حوالہ سے دائر درخواستوں کے فیصلے میں کہا ہے کہ متعلقہ ویڈیو اور اس کے اثرات سے متعلق یہ موقع نہیں کہ عدالت مداخلت کرے ،جج ارشد ملک ویڈیواسکینڈل کیس کافیصلہ 15 پیراپرمشتمل ہے ،

فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ ویڈیو سے متعلق فوجداری اپیل اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے،ایف آئی اے پہلے ہی اس کیس کی تحقیقات کررہی ہے ،بالخصوص متعلقہ ویڈیو کاتعلق اسلام آباد میں زیر التوا اپیل سے ہے.

دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا تھا کہ ارشد ملک کے کردارسے ججوں کے سرشرم سے جھک گئے ، عجیب جج ہیں فیصلے کے بعد مجرمان کے گھر چلے جاتے ہیں،پھرمجرم کے بیٹے سے ملنے مدینہ منورہ جاتے ہیں،ارشد ملک کے کردارسے متعلق بہت سی باتیں دیکھنے والی ہیں،

واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے جج ارشد ملک کی ویڈیو جاری کی تھی جس کے بعد احتساب عدالت کے جج کی خدمات دوبارہ لاہور ہائیکورٹ کے سپرد کر دی گئیں، جج ارشد ملک نے حلف نامے میں ویڈیو کو جعلی قرار دیا اور کہا کہ مجھے دھمکیاں دی گئیں اور بلیک میل کرنے کی کوشش کی.

جج ارشد ملک ویڈیو سیکنڈل، سپریم کورٹ کا بڑا حکم

جج ارشد ملک کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرائے گئے بیان حلفی میں کہا گیا ہےکہ دوران سماعت نمائندگان کے ذریعے بارہا رشوت کی پیش کش کی گئی اورتعاون نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئی۔ مجھے کہا گیا کہ نواز شریف منہ بولی قیمت دینے کو تیار ہے. بیان حلفی میں مزید کہا گیا کہ فروری 2018 میں مہر جیلانی اور ناصر جنجوعہ سے ملاقات ہوئی، ملاقات میری بطور جج احتساب عدالت تعیناتی کے کچھ عرصے بعد ہوئی، ناصر جنجوعہ نے بتایا کہ انھوں نے سفارش کر کے مجھے جج لگوایا، ناصر جنجوعہ نے اپنے ساتھ موجود شخص سے تصدیق کرائی کہ میں نے چند ہفتے قبل تعیناتی کی خبر نہیں دی، میں نے اس دعوے کے بارے میں زیادہ سوچ بچار نہیں کی۔ جج ارشد ملک نے اپنے بیان حلفی میں مزید کہا کہ 16 سال پہلے ملتان کی ایک ویڈیو مجھے دکھائی گئی، ویڈیو کے بعد کہا گیا وارن کرتے ہیں تعاون کریں، ویڈیو دکھانے کے بعد دھمکی دی گئی اور وہاں سے سلسلہ شروع ہوا، سماعت کے دوران ان کی ٹون دھمکی آمیز ہوگئی، مجھے رائے ونڈ بھی لے جایا گیا اور نواز شریف سے ملاقات کرائی گئی، نواز شریف نے کہا جو یہ لوگ کہہ رہے ہیں اس پر تعاون کریں، نواز شریف نے کہا ہم آپ کو مالا مال کر دیں گے

Comments are closed.