ڈیرہ ۔ وزیراعلیٰ پرویزالٰہی کاحکم ہوا میں اُڑگیا،فوڈسنٹر شادن لنڈ میں گندم سیکنڈل میں ملوث ذمہ داروں کے خلاف کارروائی نہ ہوسکی۔

ڈیرہ۔وزیراعلیٰ پرویزالٰہی کاحکم ہوامیں اُڑگیا،فوڈسنٹر شادن لنڈ میںگندم سیکنڈل میں ملوث ذمہ داروں کے خلاف کارروائی نہ ہوسکی۔
باغی ٹی وی رپورٹ۔ڈیرہ غازیخان میں فوڈسنٹر شادن لنڈ میں گندم کی خرابی کا ذمہ دار کون ؟ ہر طرف خاموشی کے ڈیرے ،ڈی ایف سی مہر اختر نے فلورملزمالکان پر دبائو ڈالا کہ خراب گندم کو خریدیں اور تھوڑا تھوڑا آٹے کے ساتھ مکس کرتے جائیں۔ سیلاب سے قبل سیکرٹری فوڈ نے رپورٹ مانگی تھی کہ کسی فوڈ سینٹر کو سیلاب سے تو کوئی خطرہ نہیں ہے جس پر ڈیرہ غازی خان کی رپورٹ میں مبینہ طورپر شادن لنڈ فوڈ سینٹر کاذکر نہیں کیا گیااوررپورٹ میں بتایاگیاکہ ہمارے کسی بھی فوڈسنٹرکوسیلاب سے کوئی خطرہ نہیں ہے،اس رپورٹ کے برعکس شادن لنڈ فوڈ سنٹر میں رود کوہی سیلاب کا پانی داخل ہوگیا جس سے گندم خراب ہوگئی،

جب میڈیا پر یہ معاملہ ہائی لائٹ ہوا تو دورہ ڈیرہ غازیخان میں وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالٰہی نے اس معاملے پرنوٹس لیکرتحقیقات کاحکم دیا،اس کے برعکس کوئی عملی قدم نہ اٹھایا گیا اورذمہ داروں کاتعین تودورکی بات۔ڈی ایف سے اس سارے معاملے پرپردہ ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ گندم فیڈ والے خرید رہے ہیں ۔سوال یہ ہے کہ خراب گندم کا آکشن کب ہوا اور کس فیڈ کمپنی نے اس کو خریدا ہے ؟ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازی خان کو چاہیے کہ اس کا نوٹس لیتے ہوئے فلور ملز کو خراب گندم کی سپلائی روکیں اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے احکامات جاری کریں۔جاری مون سون بارشوں سے آنے والے سیلاب سے فوڈسنٹر شادن لنڈ میں بارشی اوررود کوہی کے پانی میں سینکڑوں بوری گندم ڈوب جانے کے باعث خراب ہوگئی،ذرائع کے مطابق لگ بھگ 2لاکھ بوری خراب ہوئی معاملہ پر سیکرٹری خوراک پنجاب نے نوٹس لے لیا ڈی ایف سی ڈیرہ مہر اختر حسین کیخلاف کارروائی شروع ہوئی تو ڈائر یکٹر خوراک اور ڈی ایف سی ڈیرہ مہر اختر حسین کیخلاف کارروائی کا آغاز ہوگیا،لیکن دوسری طرف ذرائع کا کہتا ہے کہ محکمہ خوراک کے مطابق سیلاب سے مبینہ دو سے چارسو بوری گندم خراب ہونے کی تصدیق کرتے ہیں گند م کے معاملے پر، بڑے پیمانے پرخورد بردی کی اطلاع ہے جس سے گندم میں بڑے پانے پرخورد برود کو خارج از امکان قرارنہیں دیا جاسکتا۔ انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق سیکرٹری خوراک پنجاب اور ڈائریکٹر خوراک نے الرٹ جار ی ہونے کے باوجو د انتظامات نہ کرنے پر ڈپٹی ڈائریکٹر خوراک اور ڈی ایف سی ڈیرہ مہر اختر حسین کیخلاف مبینہ چارج شیٹ فائل کردی ہے ۔ جب ڈی ایف سی محکمہ خوراک مہر اختر حسین سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ کچھ افسران یہاں آئے تھے انہوں نے شواہد بھی اکھٹے کیے لیکن انہوں نے رپورٹ جاری نہیں کی جب رپورٹ جاری ہوگی تو حقائق معلوم ہوں گے۔


وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی ہدایت پر فوڈ سنٹر شادن لنڈ زیر آب آنے کے واقعہ کی تحقیقات شروع گئی ہیں ا س حوالے سے ڈپٹی کمشنر ڈی جی خان محمد انور بریار نے تین رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دیا ہے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو کمیٹی کے کنوینر مقرراراکین میں اسسٹنٹ کمشنر تونسہ اور ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت شامل ہیںانکوائری کمیٹی چار روز کے اندر رپورٹ پیش کرناتھی لیکن کئی چارروزگذرگئے لیکن کوئی رپورٹ پیش نہ ہوسکی ۔ڈ پٹی کمشنر محمد انور بریار نے نوٹیفکیشن جاری کردیاانکوائری کمیٹی فوڈ سنٹر کی جگہ کے انتخاب،ایس او پیز اور تمام معاملات کا جائزہ لے گی کمیٹی کی سفارشات پر قانون کے تحت کارروائی ہوگی،ڈپٹی کمشنر محمد انور بریار زرائع کا کہنا ہے ۔اس سے قبل سیکرٹری فوڈ نے رپورٹ مانگی تھی کہ کسی فوڈ سینٹر کو سیلاب سے تو کوئی خطرہ نہیں ہے جس پر ڈیرہ غازی خان کی رپورٹ میں مبینہ طورپر شادن لنڈ فوڈ سینٹر کا ذکر نہیں کیا گیا ۔ شادن لنڈ فوڈ سینٹر سیلاب کی زد میں آگیا جس سے کروڑوں روپے مالیت کی گندم خراب ہوگئی۔ڈی ایف سی مہر اختر نے فلورملز پر دبائو ڈالا کہ خراب گندم کو خریدیں اور تھوڑا تھوڑا آٹے کے ساتھ مکس کرتے جائیں ۔جب میڈیا پر یہ معاملہ ہائی لائٹ ہوا تو مہر اختر نے کہا کہ یہ گندم فیڈ والے خرید رہے ہیں ۔سوال یہ ہے کہ خراب گندم کی آکشن کب ہوئی اور کس فیڈ کمپنی نے اس کو خریدا ہے ؟وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالٰہی اس کا سخت نوٹس لیکر فلور ملز کو خراب گندم کی سپلائی روکیں اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے احکامات جاری کرکے ذمہ داروں کاتعین کرکے انہیں انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔

Leave a reply