خدیجہ تشدد کیس شہری نے مرکزی ملزم شیخ دانش کے سر پر جوتا دے مارا
فیصل آباد:خدیجہ تشدد کیس میں شہری نے مرکزی ملزم شیخ دانش کے سر پر جوتا دے مارا،اطلاعات کےمطابق فیصل آباد کے مشہورکیس جسے خدیجہ تشدد کیس کا نام دیا جارہا ہے ، اس کیس کے مرکزی ملزم کے ساتھ بہت عجیب معاملہ پیش آیا ہے ، ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ خدیجہ تشدد کیس میں شہری نے مرکزی ملزم شیخ دانش کے سر پر جوتا دے مارا
ذرائع کے مطابق اس حوالے سے فیصل آباد سے ملنے والی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ تشدد کیس میں مرکزی ملزم دانش کو پولیس کے حصار میں عدالت میں پیش کیاگیا اس موقع پر وکلا کی طرف سے ملزم شیخ دانش پر تشدد کیا گیا،پولیس کی بھاری نفری طلب کر لی گئی
خدیجہ تشدد کیس
شہری نے مرکزی ملزم شیخ دانش کے سر پر جوتا دے مارا
تشدد کیس میں مرکزی ملزم دانش کو پولیس کے حصار میں عدالت میں پیش کیاگیا اس موقع پر وکلا کا ملزم شیخ دانش پر تشدد کیا گیا،پولیس کی بھاری نفری طلب کر لی گئی۔#justiceforkhadija #Faisalabad #SheikhDanish #FaisalabadTV pic.twitter.com/kTfD8x5hv3— Faisalabad TV (@FSDTv41) August 18, 2022
فیصل آباد سے ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ یہ واقعہ کچھ اور شکل اختیار کرتا جارہا ہے اورجس طرح خدیجہ نامی خاتون نے اپنے بارے بتایا ہے ، اس کے پیچھے کوئی اور ہی کہانی ہے
یہ بھی اطلاعات ہیںکہ لڑکی پر تشدد اور تذلیل کیس کے مرکزی ملزم شیخ دانش عدالت میں پیش کردیئے گئے ہیں ، اس موقع پر عدالت کی سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے ، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مرکزی ملزم دانش کی جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیشی کے بعد عدالت نے ملزم کو5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا ۔
فیصل آباد میں میڈیکل کی طالبہ پر تشدد اور انسانیت سوز سلوک کرنے والے 5 ملزمان کو عدالت نے 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔مرکزی ملزم صنعت کار شیخ دانش کو جمعرات کو عدالت میں پیش کیا جائے گا، جبکہ ملزمہ ماہم نے تمام واقعہ جھوٹا اور من گھڑت قرار دے دیا۔
میڈیکل کی طالبہ خدیجہ کو بھائی سمیت اغواء اور تشدد کیس میں گرفتار پانچ ملزمان کو پولیس نے مقامی عدالت میں پیش کیا۔ابتدائی سماعت کے بعد عدالت نے ملزمان ماہم، خان محمد، شعیب، فیضان اور اصغر کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
ملزمہ ماہم کے حوالے سے نیا انکشاف
کیس کی اہم ملزمہ ماہم کے حوالے سے بھی نیا انکشاف سامنے آیا ہے جس کے مطابق وہ مرکزی ملزم صنعت کار شیخ دانش کی سیکرٹری نہیں بلکہ بیوی ہے۔ملزمہ ماہم کا عدالت میں کہنا تھا کہ طالبہ خدیجہ پر انہوں نے کوئی تشدد نہیں کیا اور نہ ہی اسے اغواء کیا گیا، بلکہ وہ خود بھائی کو لے کر ان کے گھر آئی۔
ماہم کا کہنا تھا کہ خدیجہ نے بلیک میلنگ کیلئے گینگ بنا رکھا ہے۔ جس کے تمام ثبوت ہمارے پاس موجود ہیں۔ملزمہ نے یہ بھی بتایا کہ انا شیخ کی عمر 13 سال ہے اور وہ طالبہ خدیجہ کی سہیلی نہیں ہے، خدیجہ نے انا شیخ کے خلاف گندی زبان استعمال کی۔
ویڈیو وائرل
طالبہ خدیجہ کو مبینہ طور پر شادی کے لیے رضامند نہ ہونے، اغواء کے بعد تشدد کا نشانہ بنانے اور اس کے بال کاٹے جانے کی ویڈیو کا سوشل میڈیا پر بھی خوب چرچا رہا، اور سول سوسائٹی کی جانب سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔