بلوچ لیوی فورس کے ملازمین سے سوتیلی جیساسلوک ، سکیل اپ گریڈ نہ ہوسکے،بلوچ لیوی اور پنجاب پولیس کی تنخواہوں کے تما م کوڈ ایک ہی ہیں
باغی ٹی وی رپورٹ ۔بلوچ لیوی ڈیرہ غازی خان کے ملازمین آج کے ترقی یافتہ دور میں بھی کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور بلوچ لیوی ڈیرہ غازی خان1901 میں معرضِ وجود میں آئی اور تاحال تحصیل کوہ ِ سلیمان ٹرایبل ایریا اور جوڈیشل ایریا (میدانی علاقہ)ضلع ڈیرہ غازی خان میں بطور لوکل پولیس ، پنجاب پولیس اور باڈر ملٹری پولیس کے شانہ بشانہ پنجاب پولیس کی کمانڈ میں ڈیوٹی سرانجام دے رہی ہے ۔ بلوچ لیوی ڈیرہ غازیخان انتہائی محنت اور جانفشانی سے اپنے فرائض منصبی سرانجام دیتی ہے قبائلی علاقہ میں جہاں پنجاب پولیس اور بی ایم پی کے اہلکارکارروائیاں کرنے سے گھبراتے ہیں وہاں ان خطرناک علاقوں میںبلوچ لیوی فورس کے جوان سینہ تان کرسماج دشمن عناصرکامقابلہ کرتے ہیں،
جس کی کئی مثالیں موجود ہیں ان میںملک دشمن عناضر میںبدنا م زمانہ منگھن کلاتھی گینگ ، بگٹی گینگ ،گورچانی گینگ اور لادی گینگ کے اشتہاریوں کے ساتھ ضوان مردی سے مقابلہ کرتے ہوئے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے بلوچ لیوی فورس کے 6جوانوں نے جام شہادت نوش کیا ہے،ان میں کچھ شہیدوں کوابھی تک سرکاری طورپرشہیدکادرجہ بھی نہیں مل سکا اس کے علاوہ بلوچ لیوی کو مراعات کے معاملے میں کافی عرصے سے نظر انداز کیا جاتا آ رہا ہے جس کی وجہ سے بلوچ لیوی ملازمان کسمپرسی کی زندگیاں گزارنے پر مجبور ہیں۔ بلوچ لیوی اور پنجاب پولیس کی تنخواہوں کے تما م کوڈ ایک ہی ہیں مگر پنجاب پولیس کے سکیل کی اپ گریڈیشن ہو چکی ہے مگر محکمہ بلوچ لیوی کے ملازمین تا حال اپنے جائز حقوق سے محروم ہیں۔جس سے بلوچ لیوی کے ملازمین میں اضطراب پایاجاتا ہے کہ حکومت پنجاب، پنجاب پولیس کی طرح بلوچ لیوی ڈیرہ غازی خان کو بھی تمام مراعات(لا اینڈ رڈر الانس ۔ FDA وغیرہ) اور سکیل اپ گریڈیشن کیوں نہیں دی جارہی ۔غریب ملازمین کاحکومت پنجاب اور آئی جی پنجاب پولیس سے فوری نوٹس لینے کامطالبہ۔
Shares: