سابق وزیراعظم،مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے آج جو صورتحال ہے وہ عمران حکومت کی کوتاہیوں کی وجہ سے ہے،
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بدترین سیلاب آیا ہے، سندھ، جنوبی پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں بے پناہ تباہی ہوئی ہے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ سیلاب زدگان کی مدد کی جائے، معاشی مشکلات کے باوجود کوشش ہے عوام کو ریلیف دیں معیشت کو استحکام دینے کی کوشش چار ماہ سے جاری ہے،آئی ایم ایف کا پروگرام وہ ہے جو عمران حکومت نے کیا تھا، ایسے معاہدے جب کوئی حکومت بھی کرے حکومت ان معاہدوں پر عملدرآمد کی پابند ہوتی ہے عمران حکومت نے بار بار معاہدہ توڑا، آئی ایم ایف کا معاہدہ توڑ کر عمران نے حکومت جاتی دیکھ کر پٹرول کی قیمت کم کر دی
شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا مفتاح اسماعیل نے عمدہ کام کیا، مشکل فیصلوں پہ پارٹی کے اندر بھی ناراضگی تھی جبکہ چار ماہ کی محنت کے بعد آئی ایم ایف بورڈ کے ساتھ حکومت کی میٹنگ تھی۔ شوکت ترین جو کئی حکومتوں میں شامل رہے اور آئی ایم ایف پروگراموں سے واقف تھے وہ جانتے ہیں کون سی بات کرنی چاہئے اور کیا نہیں کہنا چاہئے اس کے باوجود عمران کی مشاورت اور جماعت کی پالیسی کے تحت اپنے صوبائی وزرائے خزانہ کو فون کیے، پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرائے خزانہ سے کہا وفاقی حکومت کو خط لکھیں کہ ہم اپنی کمٹمنٹ پوری نہیں کر سکتے۔ پنجاب کے وزیر خزانہ محسن لغاری نے کہا ریاست کا کیا ہو گا؟ اس پہ شوکت ترین نے کہا ریاست کو چھوڑو یہ دیکھو ہماری جماعت کے ساتھ کیا ہو رہا ہے یہ عمران کی ہمیشہ سے سوچ رہی ہے کہ بس میری سیاست چلنی چاہیے
دعا کیجیے گا ہماری دعا ظالموں کے چنگل سے آزاد ہو،دعا زہرہ کے والدین کی اپیل
دعا زہرہ کیس،عمر کے تعین کیلئے ایک بار پھر میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم
دعا زہرہ کو عدالت نے دارالامان بھجوانے کا حکم