راولپنڈی :عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید عوامی زمین ہی ہڑپ کر گئے ، حکومت کی طرف سے شیخ رشید کو یہ جگہ خالی کرنے کا ایک بارپھرپیغام بھیجا گیا ہے لیکن شیخ رشید اپنے دعوے پرپکے ہیں اور وہ یہ جگہ خالی کرنےکےلیے تیار نہیں
ذرائع کے مطابق شیخ رشید کواس سلسلے میں کئی بار طلب کیا گیا ہے لیکن وہ ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں اور کسی بھی سرکاری پیغآم کا جواب دینے کے لیے تیار نہیں ہیں
اس سلسلے میں اسسٹنٹ ایڈمنستریٹر متروکہ وقف املاک راولپنڈی کی طرف سے چیئرمین متروکہ وقف املاک کے نام ایک خط ارسال کیا گیا ہے جس میں چیئرمین متروکہ وقف املاک سے درخواست کی گئی ہےکہ شیخ رشید نے راولپنڈی میں سرکاری زمینوں پر قبضہ کررکھا ہے اور وہ یہ قبضہ چھوڑنے کےلیے تیار نہیں ہیں ،
چیئرمین متروکہ وقف املاک کے نام خط میں لکھا گیا ہے کہ شیخ رشید کواس معاملے میں وضاحت اور جواب طلبی کےلیے کئی بار طلب کیا گیا ہے لیکن وہ ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں اور وہ لال حویلی سے ملحقہ سرکاری زمین کونہ تو واپس کرنے کے لیے تیار ہیں اور نہ ہی اس زمین کے اس دوران بننے والے واجبات ادا کررہےہیں ،
اسسٹنٹ ایڈمنسٹریڑ کی طرف سے خط میں یہ بھی گزارش کی گئی ہے کہ شیخ رشید نے یہ زمین جعل سازی سے ہتھیائی ہے ، شیخ رشید کی طرف سے معاملے کی چھان بین کےلیے کوئی تعاون نہیں کیا جارہا، اس لیےچیئرمین متروکہ وقف املاک اس سارے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے شیخ رشید کے خلاف ایکشن لیں
یہ بھی یاد رہے کہ متروکہ وقف املاک کی طرف سے شیخ رشید احمد کو یہ جگہ جھوڑے یعنی بے دخلی کا نوٹس بھیجا ہے لیکن شیخ رشید قبضہ چھوڑنے کےلیے تیار نہیں ہیں ،
یہ بھی یاد رہے کہ اس سرکاری زمین کے اصل رہائشی، سالوں سے انصاف کے منتظرہیں لیکن شیخ رشید اثرورسوخ استعمال کرکے اس جگہ کو چھوڑنے کے لیے تیار ہی نہیں ہیں
یہ بھی یاد رہے کہ شیخ رشید احمد کو سرکاری زمین خالی کرنے کا حکم پہلی مرتبہ نہیں کیا گیا بلکہ اس سے قبل 2014 میں متروکہ وقف املاک بورڈ نے اراضی الاٹمنٹ منسوخ کرنے کا مقدمہ کیا تھا لیکن شیخ رشید اس وقت سے اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے اب تک ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں اور یہ کیس ابتک التوا کا شکار ہے
متروکہ وقف املاک کی جائیداد پر قبضوں کے خلاف 2020 میں حکومتی اقتدار کے حلیف ہوتے ہوئی لیکن دوبارہ نئے سرے سے انکوائری شروع کروا دی، لیکن حقیقت یہ ہےکہ شیخ رشید احمد اس وقت سے غیر حاضر ہیں اور وہ کسی چیز کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں
پہلے کی طرح آج 15 ستمبر کو ایک بار پھر پیشی پر سوالیہ نشان ہے شیخ رشید طلب کرنےکے باوجود نہیں آئے ، ان حالات میں متاثرہ خاندانوں کا کہنا ہے کہ کیا انہیں اس ملک میں انصاف مل پائے گا ،کیوں کہ ایک شخص اس قدر طاقتور ہے کہ وہ پچھلے کئی سالوں سے کسی کو خاطر میں نہیں لارہا ہے ،اب وہ کس طرح کسی کی بات سننے کے لیے تیار ہوگا یہ بہت مشکل نظرآرہاہے
اس سلسلے میں چیئرمین متروکہ وقف املاک کے نام جو خط لکھا گیا ہے اس مین کہا گیا ہے کہ :
جائیداد نمبر 58 ڈی ملکیتی متروکہ وقف املاک حکومت پاکستان راولپنڈی کی ملکیت ہے ،اور جائیداد ھذا بوہڑبازارراولپنڈی واقع ہے ،بمطابق ریکارڈ جائیداد ھذا 18 سب یونٹ پر مشتمل ہے ،جائیداد مذکورہ بالا کے ایک سب یونٹ ڈیمانڈنمبری 1-1711-1-0191-0 کی کرایہ داری محمد اسمٰعیل ولد حیات بخش کے نام ہے ، سب یونٹ ھذا کے ذمہ دسمبر 2014 تک مبلغ -31093 روپے بقایا جات واجب الادا ہیں ، اس سب یونٹ پر مسمی شیخ رشید ولد شیخ احمد کا ناجائز قبضہ ہے، یعنی کہ مسمی شیخ رشید احمد مذکور سب یونٹ پر ناجائز قابض ہے ، نیز بیان شیخ رشید احمد جو کہ روزنامہ نوائے وقت میں مورخہ 29 -11-2014 کو شائع ہوا ، کہ جائیداد ھذا کے اورپندرہ سب یونٹ رہائشی بھی ہے ، جو کہ سراسرغلط ہے ، بمطابق ریکارڈ جائیداد مذکورہ بالا کے 18 سب یونٹس ہیں ، جن میں سے ایک سب یونٹ پر شیخ رشید احمد نے ناجائز قبضہ کیا ہوا ہے، اور لال حویلی میں شامل کرکے کچن استعمال کررہا ہے، علاوہ ازیں شیخ رشید احمد اپنے بیان روزنامہ نوائے وقت مورخہ 29-11-2-14 میں جائیدادی نمبر C-29 مندر کا ذکر کیا ہے ، جو کہ سراسرغلط ہے ، یہ جائیداد دراصل جائیداد نمبر D- 329 ہے ، اور بمطابق ریکارڈ رقبہ ھذا کے 09 سب یونٹس ہیں اور جائیداد مذکورہ بالا کا ایک رہائشی سب یونٹ و ڈیمانڈ نمبر 1-1711-1-0218-0 رقبہ تعدادی 234 مربع فٹ واقع بوہڑ بازار راولپنڈی ہے ، جوکہ گراونڈ فلور پر واقع ہے ، جس کی کرایہ داری مسمی نزیراحمد ولد بشیر احمد کے نام پر ہے ، بمطابق رپورٹ عملہ فیلڈ سب یونٹ ھذا کے ذمہ دسمبر 2014 تک مبلع 22 ہزار 620 روپے بقایا جات واجب الادا ہیں اور اس سب یونٹ پر مسمی شیخ رشید کا ناجائز قبضہ ہے ، یعنی کی مسمی شیخ رشید احمد مذکورہ نے سب یونٹ پر ناجائز قبضہ کیا ہوا ہے ،
جائیداد نمبری D-329 واقع بوہڑ بازار راولپنڈی بروئے ڈیمانڈ نمبر 1-1711-1-0227-0 ملکیتی متروکہ وقف املاک بورڈ ہے ، اور بمطابق ریکارڈ سب یونٹ کی کرایہ داری مشترکہ طور پر مسماۃ جان پرور دختر فقیر محمد اور مسمی عبد الرحمن ولد حسن کے ناموں پر ہے ، سب یونٹ ھذا کا رقبہ 248 مربع فٹ ہے ، جو کہ فسٹ فلور پر واقع ہے ، اس سب یونٹ کا ایک کمرہ مسمی عبد الرحمن ولد حسن کے قانونی وارثان کے پاس ہے ، جبکہ دوسرا کمرہ جو کہ جان پرور دختر فقیر محمد کے زیرقبضہ وکرایہ میں تھا اس سب یونٹ کے آدھے رقبے یعنی ایک کمرے پر جو کہ تقریبا رقبہ تعدادی 124 مربع فٹ ہے ، سب یونٹ ھذا کے ذمے دسمبر 2014 تک مبلغ 10905 روپے واجب الادا ہیں ، اور سب یونٹ پر شیخ رشید احمد ولد شیخ احمد نے ناجائز قبضہ کیا ہوا ہے ،یعنی کہ ناجائز قابض ہے ، ، جائیداد نمبر D-329 کا ایک سب یونٹ بروئے ڈیمانڈ نمبر1-1711-1-0221-0 واقع بوہڑ بازار راولپنڈی ملکیتی متروکہ وفف املاک ہے ، بمطابق ریکارڈ رقبہ 01 مرلہ 24 مربع فٹ ہے ،جس کی کرایہ داری مسمی غلام محمد ولد محمد اشرف کے نام پر ہے ،سب یونٹ سیکنڈ فلور پر واقع ہے اور سب یونٹ کے ذم مبلغ 2248 روپے دسمبر 2014 تک واجب الادا ہیں ، اور موقع پر مسمی شیخ رشید احمد ولد شیخ احمد ناجائز قابض ہے ،یعنی اس سب یونٹ پر ناجائز قبضہ کیا ہوا ہے،جائیداد نمبری D-329 کا ایک سب یونٹ بروئے ڈیمانڈ نمبر 1-1711-1-0222-0 واقع بوہڑ بازارراولپنڈی ملکیتی متروکہ وقف املاک ہے ، بمطابق ریکارڈ رقبہ 144 مربع فٹ ہے ، جس کی کرایہ داری مسماۃ ولایت جان بیوہ ایوب شاہ کے نام پر ہے ، سب یونٹ سکینڈ فلور پر واقع ہے ، سب یونٹ کے ذمہ مبلغ 18967 روپے دسمبر2014 تک واجب الادا ہیں ،اور موقع پر مسمی شیخ رشید احمد ولد شیخ احمد ناجائز قابض ہے، یعنی کہ سب یونٹ پر ناجائز قبضہ کیا ہوا ہے، جائیداد نمبری D-329 کا ایک سب یونٹ بروئے ڈیمانڈ نمبر 1-1711-1-0226-0 واقع بوہڑ بازار راولپنڈی ملکیتی متروکہ وقف املاک ہے ، بمطابق ریکارڈ رقبہ 05 مرلہ 20 مربع فٹ ہے ،جس کی کرایہ داری مسمی محمد اعظم ولد محمد شفیع کے نام پر ہے ،جوکہ ایک بڑے ہال پر مشتمل ہے،سب یونٹ سیکنڈ فلور پر واقع ہے ،سب یونٹ کے ذمہ مبلغ 36228 روپے دسمبر 2014 تک واجب الادا ہیں ،اور موقع پر مسمی شیخ رشید احمد ولد شیخ احمد ناجائز قابض ہے،یعنی کہ سب یونٹ پر ناجائز قبضہ کیا ہوا ہے،
یہ کہ بیان شیخ رشید احمد ولد شیخ احمد کے میں مندر پرقابض ہوں جو کہ روزنامہ نوائے وقت راولپنڈی اسلام آباد میں مورخہ 29-11-2014 کو شائع ہوا ہے ، اس ضمن میں عرض ہے کہ مندر پر قبضہ کرنا سنگین جرم ہے،چونکہ مندر ہندووں کی مذہبی جگہ ہے ، لٰہذا شیخ رشید احمد ایم این اے اپنے بیان کو مد نظررکھتے ہوئے فورا مندر کا قبضہ متروکہ وقف املاک بورڈ حکومت پاکستان کے حوالے کریں