تھر پارکر کی دکھ بھری داستان۔۔۔!!!

تھر پارکر کی دکھ بھری داستان۔۔۔!!!
تحریر: شوکت ملک
گزشتہ روز چیئرمین قرآن و سنہ موومنٹ علامہ ابتسام الٰہی ظہیر کے ہمراہ اندرون سندھ سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرنے کا موقع ملا جہاں پر دیگر علاقوں کی طرف تھرپارکر بھی سیلابی پانی میں ڈوبا ہوا ہے، لوگ بیچارے اپنے ڈوبتے گھروں کو مجبوراً چھوڑ کر سڑک کنارے خیمے لگا کر زندگی بسر کرنے پہ مجبور ہیں، سڑک کنارے بےبسی کی تصویر بنے روڈ کنارے کھڑے بچے بوڑھے بزرگ امداد کےلیے ترس رہے ہیں، جب سڑک سے گزرتی گاڑیوں کا قافلہ دیکھتے ہیں تو اپنے خیموں سے نکل کر امداد کےلیے ہاتھ پھیلائے نظر آتے ہیں، چھوٹے بچے بچیوں کے جسم پہ دو گز کپڑا تک نہیں یہ رقت آمیز مناظر دیکھ کر دل خون کے آنسو رونے لگا، کسی مسیحا کے منتظر یہ بے بس مجبور و لاچار لوگ اقتدار کے اعلیٰ ایوانوں میں بیٹھے حکمرانوں کی بےحسی پہ بھی کئی سوالات لیے کھڑے تھے، علامہ ابتسام الٰہی ظہیر کا قافلہ جب تھرپارکر سے گزرا اور ان کی جانب سے نقد رقم تقسیم کرنا شروع کی گئی تو گویا وہ چند ہزار روپے کے نوٹ لیکر ان کے چہروں پہ جو خوشی آرہی تھی اور ہاتھ اٹھا اٹھا کر دعائیں دے رہے تھے گویا کہ ان کو مہینوں کی امداد مل گئی ہو، سیلاب متاثرین کی اس قدر بےبسی کو دیکھ کر یوں معلوم ہو رہا تھا کہ ان کو کبھی کسی نے امداد دی ہی نہ ہو، سیلاب زدہ علاقوں میں متاثرین اب بھی امداد کے منتظر ہیں ہم سب کو مل کر ابھی مزید اپنے ان بھائیوں کی مدد کرنا ہوگی تاکہ وہ بھی کم از کم اپنی دو وقت کی روٹی تو کھا سکیں، ملک اس وقت انتہائی نازک حالات سے گزر رہا ہے، حکمرانوں کو بھی بے حسی کی چادر اتار پھینک کر ان بے بس مجبور و لاچار لوگوں کے بارے سوچنا ہو گا، اللّٰہ سبحانہ وتعالیٰ ہم سب کو قدرتی آفات سے محفوظ اور ہماری مشکلات کو آسان فرمائے۔ آمین

Leave a reply