مہنگائی،بیروزگاری کی وجہ سے جرائم میں اضافہ،ذمہ دار کون،تجزیہ :شہزاد قریشی
سیاسی گلیاروں میں ان دنوں ہاہا کار مچی ہے۔ دھڑا دھڑ آڈیو اور ویڈیو سامنے آرہی ہیں۔۔ سیاستدان اسے ایک دوسرے کیخلاف سازش قرار دے رہے ہیں۔ اگر عمران خان جذباتی ہیں تو شہبازشریف بھی جذباتی انسان ہیں۔ ایک سابقہ وزیراعظم ہیں اور دوسرے موجودہ وزیراعظم۔ حیرانگی اس بات پر ہے کہ دونوں کی آڈیو لیک ہو رہی ہیں۔ ایک پورے لائو لشکر کے ساتھ مرکز میں حکومت کر رہے ہیں اور دوسرے صوبوں میں حکومت کر رہے ہیں۔ دونوں کو سیاست سے فرصت نہیں ملتی عوام کو چوروں، ڈاکوؤں، منشیات فروشوں، لینڈ مافیا کے سپرد کر گیا ہے۔ مرکز کی پولیس کو پروٹوکول اور عمران کے خلاف مقدمات بنانے کی فرصت نہیں جبکہ پنجاب میں من پسند ،سفارشی پولیس افسران کو تعینات کرنے میں عوام کو وزیراعلیٰ اور ان کے ہمنوا کا شکریہ ادا کرنا چاہئے۔

راولپنڈی انتہائی حساس ترین شہر ہے یہ شہر بھی اب محفوظ نہیں دن دہاڑے، ڈکیتی، قبضے، سرعام منشیات فروشی۔ اس حساس ترین شہر کا مقدر بن چکی ہیں۔ انقلابی باتیں کرنا بہت اچھی بات ہے مگر ان باتوں کا عوام کیا کرے اگر قوم سکھ کا سانس نہیں لیتی تو ان انقلابی نعرے اور باتیں کرنے والوں کو اپنے انجام کی خبر ہونی چاہئے۔ پنجاب میں تھانوں کی بولیاں لگ رہی ہیں تجربے کار اور کرائم پر کنٹرول کرنے والوں کو پولیس لائن جبکہ سیاسی پشت پناہی اور ناتجربہ کار لوگوں کو ان کی من مرضی کے تھانوں میں تعینات کیا جا رہا ہے۔ ملک کا مستقبل نوجوان ہیروئن اور آئس کے عادی بن رہے ہیں۔ مہنگائی بیروزگاری کی وجہ سے جرائم میں بلاشبہ اضافہ ہو رہا تاہم پولیس کی بھی کوئی ذمہ داری ہے۔

راولپنڈی سمیت پنجاب میں بڑھتے ہوئے سنگین جرائم کو دیکھ کر یہ بات لکھنے پر مجبور ہوں کہ پنجاب حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ بلاشبہ ملکی معیشت کی موجودہ صورتحال انتہائی خراب ہے لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ اس کا علاج ممکن نہیں یہ مایوسی ہے اور مایوسی گناہ ہے اس سلسلے میں سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے سینیٹر اسحاق ڈار کو روانہ کیا کہ وہ گرتی معیشت کو سنبھالا دینے کے لئے دن رات ایک کریں گزشتہ رات گئے میں نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو فون کیا تو انہوں نے کہا کہ میں جاگ رہا ہوں اور کام کر رہا ہوں گزشتہ حکومت نے ملکی معیشت کا جنازہ نکال دیا تھا تھوڑا وقت درکار ہے امید ہے ملک کی معیشت بحال ہو جائے گی قوم مایوس نہ ہو قوم کے بنیادی مسائل اسی وقت حل ہونگے جب معیشت مستحکم ہوگی۔ قارئین خدا کرے ملکی معیشت بحال ہو مایوس چہروں پر رونق دوبارہ آئے عوام سکھ کا سانس لیں۔ عوام کو روزمرہ کی بنیادی ضروریات زندگی کی خرید و فروخت میں آسانی پیدا ہو۔

Shares: