باغی ٹی وی : ڈیرہ اسماعیل خان (نامہ نگار)ریسکیو1122 کی کارکردگی صرف فوٹو سیشن و سوشل میڈیا تک محدود، تھانہ پروآ کی حدود ہزارہ ڈرین جھوک گرسل کے قریب سکول سے واپسی پر راستہ نہ ہونے سے ڈرین کراس کرتے ہوئے سکول کاطالبعلم ڈرین میں گرکر ڈوب گیا۔اہل علاقہ نے اپنی مددآپ کے تحت بچے کی لاش ڈرین سے باہر نکالی۔عوام کاریسکیو کی ناقص کارکردگی پر غم وغصے کااظہار۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز تھانہ پروآ کی حدود ہزارہ ڈرین جھوک گرسل کے قریب سکول سے واپسی پر راستہ نہ ہونے سے ڈرین کراس کرتے ہوئے سکول کاطالبعلم ڈرین میں گرکر ڈوب گیا۔اہل علاقہ نے واقعے کی اطلاع پرریسکیو 1122 کو 1 بجے کال کی تو ریسکیواہلکار4 بجے پہنچے اور وہ بھی صرف 15 سے 20 منٹ کے فوٹو سیشن کرا کے وہاں سے رفو چکر ہو گئے۔ اہل علاقہ نے اپنی مدد آپ کے تحت بچے کی نعش کو نکال لیا مگر سوال پیدا ہوتا ہے کہ کروڑوں کی مشینری اور سینکڑوں اہلکار وں کی موجودگی کے باوجودریسکیور ایک نعش پانی سے نہ ڈھونڈ سکے۔اس حوالے سے ریسکو 1122 کی کارکردگی پر سوال اٹھا رہا ہے جبکہ اہلیان علاقہ نے ریسکیو1122کی ناقص کارکردگی پر انتہائی رنج والم اورغم وغصے کااظہارکیاہے۔ انہوں نے صوبائی حکومت اورڈپٹی کمشنر ڈیرہ نصراللہ خان سے ریسکیو1122کی کارکردگی کو بہتربنانے کامطالبہ کیاہے۔

کی طرف سے پوسٹ کیا گیاڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی 2003ء سے اب تک مختلف قومی اور ریجنل اخبارات میں کالمز لکھنے کے علاوہ اخبارات میں رپورٹنگ اور گروپ ایڈیٹر اور نیوز ایڈیٹرکے طورپر زمہ داریاں سرانجام دے چکے ہیں اس وقت باغی ٹی وی میں بطور انچارج نمائندگان اپنی ذمہ داری سرانجام دے رہے ہیں