فضائی آلودگی اور ڈپریشن — بلال شوکت آزاد

0
62

ماہرین کے مطابق ڈپریشن دماغی صحت کے سب سے عام عوارض کی فہرست میں شامل ہے۔ اگر آپ اعدادوشمار پر نظر ڈالیں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ صرف امریکہ میں ہی 7% سے زیادہ امریکی سالانہ بنیادوں پر ڈپریشن ڈس آرڈر کا شکار رہتے ہیں۔

اگرچہ اس خرابی کی بہت سی پیچیدہ وجوہات ہیں، لیکن محققین ابھی تک اس پہلو کے بارے میں مزید جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اب تک، ہم یہ جانتے ہیں کہ فضائی آلودگی اور افسردگی کے درمیان ایک گہرا تعلق ہے۔ ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اس خرابی کا تعلق آلودگی سے ہوسکتا ہے۔ آئیے اس کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرتے ہیں۔

محققین نے بیجنگ میں صحت مند رضاکاروں کے ایک گروپ کی مدد سے ایک مطالعہ کیا۔ اگر آپ نہیں جانتے تو جان لیں کہ یہ چین کے آلودہ ترین شہروں میں سے ایک شہر ہے جو چین کا دارلحکومت بھی ہے۔ دوسرے لفظوں میں اس شہر میں آلودگی کی سطح ملک میں سب سے زیادہ ہے۔ چونکہ اس شہر میں آلودگی کی سطح بہت زیادہ ہے، اس لیے محققین نے اس تجربے کے لیے اسی شہر کا انتخاب کیا۔

ماہرین نے ہوا کا معیار جاننے کے مانیٹر کا استعمال کیا تاکہ رضاکاروں تنفس اور دماغی صحت پر اس ہوا کے اثرات کا اندازہ ہوسکے۔ اس کے بعد، تمام شرکاء کا ڈپریشن کی مختلف علامات کے لیے جائزہ لیا گیا۔ اس کے علاوہ، ان کی علمی کارکردگی کا بھی تجربہ کیا گیا۔ ان کا مقصد یہ معلوم کرنا تھا کہ کیا ہوا کی خراب کوالٹی میں سانس لینے سے ان کی علمی کارکردگی میں کوئی کمی آئی ہے؟

انہوں نے پایا کہ ہوا کے خراب معیار کا لوگوں کے مزاج اور علمی کارکردگی پر منفی اثر پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ، محققین کو اس طرح ایک ایسے طریقہ کار کے بارے میں بھی معلوم ہوا جو فضائی آلودگی سے متاثرہ لوگوں میں ڈپریشن کی علامات تلاش کرسکتا ہے اور جان سکتا ہے کہ واقعی فضائی آلودگی ڈپریشن میں مبتلا کرسکتی ہے کہ نہیں۔ وہ یہ تجربہ کر کے زیادہ سے زیادہ جاننا چاہتے تھے کہ فضائی آلودگی اور ڈپریشن آخر کس طرح مربوط ہیں اور اس سے کتنے فیصد لوگ متاثر ہوتے ہیں؟

اس کے علاوہ، محققین کو یہ بھی معلوم ہوا کہ جن افراد میں کسی طرح کے جینیاتی رجحانات ہوتے ہیں ان میں طویل مدت تک آلودہ ہوا میں رہنے پر دماغی صحت میں خرابی پیدا ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ بات یہ ہے کہ فضائی آلودگی انسانی دماغ کے نیورل نیٹ ورک پر بھی منفی اثر ڈال سکتی ہے۔ ایک بار جب اس عصبی نیٹ ورک سے سمجھوتہ ہو جاتا ہے، تو فرد کو پریشانی شروع ہو سکتی ہے۔ لہذا، ہم کہہ سکتے ہیں کہ فضائی آلودگی آپ کی دماغی صحت کے لیے بہت بری ہو سکتی ہے۔ ایک بار جب آپ کی دماغی صحت سے سمجھوتہ ہو جاتا ہے، تو آپ کو اپنے جسم کے دیگر حصوں میں بھی مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

لہذا، ہم کہہ سکتے ہیں کہ فضائی آلودگی ڈپریشن کا سبب بننے والے بنیادی عوامل میں سے ایک اہم وجہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب لوگ انتہائی آلودہ علاقوں میں رہتے ہیں تو ان میں ڈپریشن میں مبتلا ہونے کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے۔ اس لیے دیہی علاقوں میں رہنے والوں کی ذہنی صحت بہتر ہوتی ہے جبکہ شہر کے لوگ طرح طرح کی جسمانی بیماریوں کے علاوہ نفسیاتی عارضوں اور افرا تفری میں مبتلا رہتے ہیں۔

اگرچہ فضائی آلودگی اور ڈپریشن کے درمیان تعلق کو مکمل طور پر سمجھنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے، لیکن میرا مشورہ ہے کہ آپ تازہ ہوا میں سانس لینے کے لیے اپنی سطح پر پوری کوشش کریں۔ اس مقصد کے لیے، میرا مشورہ ہے کہ آپ اپنے گھر یا دفتر کے لیے ایک اچھا ایئر پیوریفائر خریدنے پر غور کریں۔ ان سادہ لیکن طاقتور آلات کی خوبصورتی یہ ہے کہ یہ آپ کے گھر اور دفتر میں ارد گرد کی ہوا کو موثر طریقے سے صاف کر سکتے ہیں۔

لہذا، آپ کو اپنا بجٹ سیٹ کرنا چاہیے اور ایک ایئر پیوریفائر یونٹ خریدنا چاہیے جو آپ کی ضروریات کو پورا کر سکے۔ آخرکار، آپ فضائی آلودگی پر تو کنٹرول نہیں کرسکتے لیکن کیا آپ اپنی زندگی میں ڈپریشن کا شکار ہونا چاہتے ہیں؟

Leave a reply