سیلاب کی تباہ کاریوں اور حکومتی اقدامات،اداروں کی رپورٹ طلب
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں سندھ حکومت کی امدادی سرگرمیوں کے حوالہ سے درخواست پر سماعت ہوئی
سندھ ہائیکورٹ نے سیلاب کی تباہ کاریوں اور حکومتی اقدامات سے متعلق مختلف اداروں کو جاری فنڈز کے فارنزک آڈٹ کا حکم دیتے ہوئے آڈیٹر جنرل سے رپورٹ طلب کرلی۔عدالت نے کہا کہ بھاری فنڈزکا اجراء کیا گیا لیکن ریلیف کا کام شروع تک نہیں ہوا، متعلقہ حکام نے زبانی جمع خرچ کے علاوہ عملی طور پر کچھ نہیں کیا۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی رپورٹ میں سب ٹھیک ہےبتایا گیا لیکن سول ججز کی رپورٹس ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کی رپورٹ کے برعکس ہے این ڈی ایم اے کی جانب سے بھی رپورٹ جمع کرائی گئی۔عدالت نے این ڈی ایم اے کے انچارج کو بھی آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا اور مختلف اداروں کو جاری فنڈز کے فارنزک آڈٹ کا حکم دے کر آڈیٹر جنرل سے27 اکتوبرتک رپورٹ طلب کرلی
وزیراعظم شہبازشریف کی ملالہ ملالہ یوسفزئی سے ملاقات، لڑکیوں کی تعلیم پر تبادلہ خیال کیا گیا.
ملالہ یوسف زئی کی کس سے شادی ہوئی؟نوجوان منظرعام پرآگیا،
ملالہ کا پارٹنر بن کر رہنے کا بیان درست یا غلط؟ اسمبلی میں بحث
گزشتہ دنوں وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے نیویارک میں موجود تھے
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے چینی قونصل جنرل لی بجیان کی ملاقات ہوئی ہے
واضح رہے کہ پاکستان میں سیلاب سے صوبہ سندھ بھی متاثر ہوا ہے، سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں میں سندھ حکومت کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں ،سندھ کے صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کے حوالہ سے روزانہ کی بنیاد پر برینفنگ دیتے ہیںسندھ کے صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا ہے کہ 24 گھنٹے میں مزید 37 ہزار830 خاندانوں کو راشن بیگز فراہم کیے گئے،بدین میں 500 خاندانوں میں راشن بیگز تقسیم کئے گئے ، دادو میں 4 ہزار،حیدر آباد3ہزار اور سکھر میں 4 ہزار ایک سو راشن بیگز تقسیم کیے گئے قمبر شہداد کوٹ میں 6 ہزار 500،خیرپور میں 6 ہزار320 راشن بیگز تقسیم کیے، ٹھٹہ 2 ہزار500 اور شکار پور میں 5400 خاندانوں کو راشن بیگز فراہم کئے گئے، مجموعی طور پر 17 لاکھ 62 ہزار 669 خاندانوں میں راشن بیگز تقسیم کیے جاچکے ہیں،اس وقت ریلیف کیمپوں میں 195282 متاثرین موجود ہیں جن میں 41228 بچے اور 38560 خواتین شامل ہیں ۔