جنوبی کوریا میں ہالووین کے ہجوم میں بھگدڑ مچنے سے 120 افراد ہلاک، 150 زخمی ہوگئے۔حکام کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں ہالووین کے بڑے ہجوم کے درمیان بھگدڑ مچنے سے 120 افراد پیروں تلے کچل کر ہلاک اور 150 زخمی ہوگئے جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی یونہاپ کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں لوگ ہیلووین کا تہوار منانے کیلئے ایٹاوین پہنچے تھے۔
جائے وقوعہ سے آنے والی ویڈیوز میں ریسکیو ورکرز کو پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ واقعہ کس وجہ سے پیش آیا، جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔ انہوں نے واقعے کے فوراً بعد ریسکیو ٹیموں کو جائے وقوعہ پر پہنچنے کی ہدایت کی۔
ہالووین کا تہوار کیا ہے؟
ہالووین ایک ایسا تہوار ہے جو دنیا کے اکثر ملکوں میں 31 اکتوبر کی رات کو منایا جاتا ہے جس میں لوگ ڈراونے ماسک پہنتے ہیں۔اس کا آغاز آئرلینڈ کے قبائل نے کیا تھا جن کا عقیدہ تھا کہ 31 اکتوبر کی رات کو زندہ انسانوں اور مرنے والوں کی روحوں کے درمیان موجود سرحد نرم ہوجاتی ہے اور روحیں دنیا میں آکر انسانوں، مال مویشیوں اور فصلوں کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
روحوں کو خوش کرنے کے لیے قبائلی 31 اکتوبر کی رات آگ کے الاؤ روشن کرتے، اناج بانٹتے اور مویشیوں کی قربانی دیتے تھے۔ ہالووین کی موجودہ رسم اسی سوچ کی ترقی یافتہ شکل ہے۔