عمران خان پر قاتلانہ حملے کا معاملہ ،عدالتی حکم پر آئی جی پنجاب نے مقدمہ درج کر کے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی
آئی جی پنجاب کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کروائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ واقعے کا مقدمہ تھانہ سٹی وزیر آباد میں درج کر لیا گیا ہے،مقدمے میں قتل ، دہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل ہیں،آئی جی پنجاب نے مقدمے کی کاپی بھی رپورٹ کے ساتھ جمع کرا دی .سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں عمران خان پر قاتلانہ حملہ کا مقدمہ درج کرلیا گیا, قاتلانہ حملہ کے مقدمہ میں اقدام دفعہ 302، 324 کیساتھ دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں,مقدمہ وزیر آباد کے سٹی پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا ہے,
یاد رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان 3 نومبر کو وزیر آباد میں لانگ مارچ کے دوران ہونے والے قاتلانہ حملے میں زخمی ہوئے تھے۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے دوران سماعت ریمارکس دیے تھے کہ جمعرات کو بہت افسوسناک واقعہ پیش آیا، کیا واقعے کا مقدمہ درج ہو چکا ہے؟سلمان اکرم راجہ نے بتایا تھا کہ ایف آئی آر کے اندراج سے متعلق زیادہ نہیں جانتا، ایف آئی آردرج کرانے کی کوشش کی گئی تھی، شاید اب تک درج نہیں ہوئی۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا ایف آئی آر نہ ہونے کا مطلب ہے اب تک پولیس تحقیقات شروع نہیں ہوئیں، پولیس نے تحقیقات نہیں کیں تو ممکن ہے جائے وقوعہ سے شواہد مٹا دیے گئے ہوں، اس طرح کیس کے ثبوت متنازع اور بعد میں عدالت میں ناقابل قبول ہوں گے کرمنل جسٹس سسٹم کے تحت پولیس خود ایف آئی آر درج کر سکتی ہے، 90 گھنٹے سے زائد کا وقت گزر گیا اور ابھی تک ایف آئی آر ہی درج نہیں ہوئی جس پر آئی جی پنجاب نے بتایا کہ حکومت پنجاب نے ایف آئی آر درج کرنے سے منع کیا ہے۔
عمران خان لوگوں کو گمراہ کررہا تھا،کینٹینرسے بھی فائرنگ ہوئی،حملہ آورکی نئی ویڈیو
عمران خان کا لانگ مارچ، مولانا فضل الرحمان نے حکومت کو پیغام دے دیا
لانگ مارچ میں فائرنگ، سیکورٹی کی ذمہ دار پنجاب پولیس، دیں جواب پرویز الہیٰ
ویڈیو:عمران خان پر حملہ کرنیوالا ملزم گرفتار،عمران خان کیسے آئے باہر؟
عمران خان کو پتہ تھا کہ انہیں ہٹانے کی منصوبہ بندی جاری ہے،
شوکت خانم میں عمران خان کا علاج جاری ہے،میڈیکل رپورٹس تسلی بخش قرار دے دی
شوکت خانم کے باہر سے مشکوک شخص گرفتار
جس کو پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو کہتا تھا اسے ڈاکو کی وزارت اعلیٰ کے نیچے عمران خان پر حملہ ہوا
پاکستان کو ایک مرتبہ پھر انتہا پسندی اور مذہبی جنونیت کا سامنا