باغی ٹی وی ،دڑو : (امتياز آکاش ميمن نامہ نگار)دڑو کی قریب11 روز قبل مبینہ طور پر لاپتہ ہونے والے 60 سالہ مزدور کی لاش برآمد، اطلاع ملتے ہی مشتعل اہل علائقہ اور مقتول کے لواحقین ڈھنڈے اٹھاکر پورے شہر کو بند کرا دیا، خواتین اور بچوں کا 6 گھنٹے تک احتجاجی دھرنا جاری، دڑو شہر کی تمام سڑکیں بند.دڑو کے نواحی گاؤں طاہر سومرو سے 11 روز قبل مبینہ طور پر لاپتہ ہونے والے 60 سالہ مزدور عمر سومرو کی لاش بھڈو تالپر کے قریب جنگل سے برآمد ہوئی ہے۔لواحقین نے دڑو پولیس پر مزدور کو گرفتار کرنے کے بعد قتل کرنے کا الزام لگایا ہے، جبکہ مشتعل افراد اور مزدور کے لواحقین نے شہر میں ڈنڈے اٹھاکر تمام دکانیں بند کرادی، اور سیکڑوں افراد نے سوزوکی سٹاپ پر 6 گھنٹے تک احتجاجی دھرنہ دئے کر بیٹھ گئے،مشتعل مظاہرین نے دڑو، میرپوربٹھورو، بنوں، ابرال، بیلو روڈ سمیت پورے شہر کی تمام سڑکیں بند کردی ہیں۔سومرا برادری اور مقتول عمر سومرو کے لواحقین دائود سومرو، عزیز کارو سومرو، عاشق، رفیق سومرو، شوکت سومرو، یامین سومرو اور دیگر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بزرگ عمر سومرو کو 11 روز قبل دڑو پولیس نے گرفتار کیا تھا اور مبینہ طور پر قتل کرکے لاش پھینک دی ہے، جب تک دڑو پولیس کے ایس ایچ او کے خلاف قتل کا مقدمہ درج نہیں ہوتا، تب تک احتجاجی دھرنہ جاری رہے گا۔اس ضمن میں دڑو پولیس کا کہنا ہے کہ کچھ روز قبل عمر سومرو نامی شخص کے لواحقین نے دڑو پولیس اسٹیشن پر گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی گئی تھی، جبکہ 3 نومبر کو بڈھو تالپر کے قریب سے ایک لاوارث حالت میں لاش ملی تھی، جسے ایدھی ھوم کے حوالے کر دیا گیا تھا، لواحقین نے تصویرو ذریعے اس کی شناخت کی ہے۔دڑو پولیس کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے-
ٹھٹھہ سے نامہ نگار راجہ قریشی کی رپورٹ کے مطابق نئی آبادی میں ایس ایچ او گھارو ممتاز علی بروہی کی سربراہی میں اس کی ٹیم نے گٹکا فیکٹری پر چھاپہ مار کر عمر خاصخیلی سمیت 5 ملزمان کو گرفتار کر لیا اور بڑی تعداد میں گٹکا بر آمد کرلیا پولیس کی زیادہ تفشیش جاری ہے.
Shares: