باغی ٹی وی:شیخوپورہ (محمد طلال سے)محکمہ صحت کے افسران نے میڈیکل سٹورز پر نشہ آور ادویات فروخت کر نے والے عناصر کے خلاف کاروائی کو اپنی ذاتی کمائی کا ذریعہ بنا لیا ہے محکمہ کا ڈپٹی ہیلتھ آفیسر شہر کے مختلف میڈیکل سٹورز پر چھاپے مارنے کے بعد انہیں مبینہ طور پر مک مکا کرکے چھوڑ دیتا ہے جس کی وجہ سے شہر میں نشہ آور ادویات کی فروخت دن بدن بڑھتی جارہی ہے چوک چوراہوں گلیوں میں نوجوان خود کو نشہ آور انجیکشن لگاتے اور مارفین کی گولیاں و نشہ آور کیپسول استعمال کرتے دکھائی دیتے ہیں جو اپنی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں یہ میڈیکل سٹورز گزشتہ تین سالوں سے محکمہ کے بعض افسران و ملازمین کی مبینہ پشت پناہی سے موت کے سوداگر بنے ہوئے ہیں جن کے خلاف کاروائی کیلئے ڈپٹی کمشنر اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کو درجنوں درخواستیں دی جاچکی ہیں مگر ان پر عمل صرف معمول کی کاروائیوں تک محدود ہے اور اب میڈیکل سٹورز پر دیدہ دلیری سے سرعام نشہ آور ادویات فروخت ہورہی ہیں شہریوں نے بتایا ہے کہ ان میڈیکل سٹورز کے خلاف منظم کریک ڈاؤن کی ضرورت ہے تاکہ ادویات کی آڑ میں نشہ آور اشیاء کی فروخت کا سلسلہ بند ہوسکے ایک محتاط اندازے کے مطابق شہر کے تقریباً25سے زائد میڈیکل سٹورز پر نشہ آور ادویات فروخت ہورہی ہیں جن سے کئی ماؤں کے لعل نشہ کے عادی ہو کر دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں مگر محکمہ صحت کے افسران کی بے حسی اور کرپشن کی وجہ سے یہ مکروہ دھندہ بند ہونے کا نام نہیں لے رہا، کئی مقامات پر درجنوں نوجوان سڑکوں پر نیم مردہ حالت میں پڑے دکھائی دیتے ہیں جو سارا دن مانگ تانگ کر نشہ پورا کرنے کے بعد چوک چوراہوں اور گلیوں بازاروں میں نیم بے ہوشی کی حالت میں دیکھے گئے ہیں۔
کی طرف سے پوسٹ کیا گیاڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی 2003ء سے اب تک مختلف قومی اور ریجنل اخبارات میں کالمز لکھنے کے علاوہ اخبارات میں رپورٹنگ اور گروپ ایڈیٹر اور نیوز ایڈیٹرکے طورپر زمہ داریاں سرانجام دے چکے ہیں اس وقت باغی ٹی وی میں بطور انچارج نمائندگان اپنی ذمہ داری سرانجام دے رہے ہیں








