شہرہ آفاق ناول ” داستان ایمان فروشوں کی” کے خالق عنایت اللہ التمش
ایک منفرد تاریخی ناول نگار و صحافی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آغا نیاز مگسی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اردو کے منفرد تاریخی ناول نگار ،ادیب،صحافی، جنگی وقائع نگار، افسانہ نویس اور مدیر عنایت اللہ التمش یکم نومبر 1920 میں پوٹھوہار کے نواحی گاوں گوجر خان میں پیدا ہوئے۔ تعلیمی سہولیات نہ ہونے کے باعث وہ صرف میٹرک تک تعلیم حاصل کر سکے جس کے بعد وہ انڈین آرمی میں بطور کلرک بھرتی ہو گئے مگر دوسری عالمی جنگ شروع ہونے کے باعث انہیں جنگی محاذوں پر برما بھیج دیا گیا جہاں وہ جنگ لڑتے ہوئے جاپانی فوج کے ہتھے چڑھ گئے انہیں جنگی قیدی بنا لیا گیا جہاں انہیں انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ 1944 میں جاپانی قید سے فرار ہونے میں کامیاب ہوئے جس کے بعد وہ ڈیڑھ سال تک جنگلوں ، جزائر اور بیابانوں میں بھٹکتے ہوئے بڑی مشکل سے اپنے محاذ پر واپس پہنچے وہاں پہنچنے پر انہیں ملیشیا بھیجا گیا اسی دوران ہندوستان تقسیم ہوا اور پاکستان معرض وجود میں آ گیا۔ وہ 9 سال بعد 1948 میں اپنی سرزمین پوٹھوہار پاکستان آ گیا یہاں آنے کے بعد وہ پاکستان ایئر فورس میں بھرتی ہو گئے لیکن کچھ عرصہ بعد سرکاری ملازمت چھوڑ کر صحافت میں آ گئے ۔ انہوں نے اپنے صحافتی کیریئر کا آغاز ماہنامہ سیارہ ڈائجسٹ سے کیا کچھ عرصہ بعد انہوں نے لاہور سے اپنا ماہنامہ حکایت کا اجراء کیا۔ سیارہ ڈائجسٹ میں انہوں نے ” خاص نمبر” نکالنے کی طرح ڈال دی جس کے بعد پاکستان اور ہندوستان کے رسائل و جرائد اور اخبارات میں خاص نمبرز نکالنے کا سلسلہ چل نکلا۔ انہوں نے 1965 اور 1971 میں پاک بھارت جنگوں کے دوران محاذ پر جا کر جنگی صورت حال کا جائزہ لے کر آنکھوں دیکھا احوال ” بی آر بی بہتی رہے گی” لاہور کی دہلیز پر” اور ” بدر سے باٹاپور تک” کتابیں لکھ کر لازوال شہرت حاصل کی اس کے علاوہ انہوں نے * داستان ایمان فروشوں کی” اور شمشیر بے نیام” جیسے شہرہ آفاق ناول تحریر کیے۔ عنایت اللہ التمش نے مختلف موضوعات پر 100 سے کے لگ بھگ کتابیں لکھ کر خود کو ادب اور صحافت کی تاریخ میں ہمیشہ کے لیے امر کر دیا۔ وہ ایک منفرد قسم کے لکھاری تھے جنہوں نے مختلف موضوعات پر مختلف اور فرضی ناموں سے لکھا۔ انہوں نے میم الف، احمد یار خان، وقاص، محبوب عالم ، صابر حسین راجپوت اور گمنام خاتون کے ناموں سے بھی کئی کتابیں اور کہانیاں لکھیں۔ اردو ادب اور صحافت کے یہ منفرد کردار 16 نومبر 1999 میں لاہور میں انتقال کر گئے۔

عنایت اللہ التمش کی تصانیف

تاریخی ناول/داستانیں

حجاز کی آندھی
شمشیرِ بے نیام (دو حصے)
اور نیل بہتا رہا (دو حصے)
دمشق کے قید خانے میں
اور ایک بت شکن پیدا ہوا (پانچ حصے)
داستان ایمان فروشوں کی (پانچ حصے)
ستارہ جو ٹوٹ گیا
فردوس ابلیس (دو حصے)
اندلس کی ناگن
امیر تیمور (ترجمہ)
مجرم یا جنگ آزادی کے ہیرو
شکاریات ترميم
لہو گرم رکھنے کا ہے اک بہانہ
سانپ، سادھو اور نوجے کی کہانی
پگلی کا پنجہ
ایک لڑکی دو منگیتر
بیٹا پاکستان کا بیٹی ساہو کار کی
بھیڑیا، بدروح اور بیوی
جذبات کا سیلاب
لاش، لڑکی اور گف کے گناہگار
قبر کا بھید

نفسیات

زندہ رہو جوان رہو
جوانی کا روگ

معاشرتی ناول/کہانیاں/چادر چاردیواری
پاکستان ایک پیاز دو روٹیاں
چھوٹی بہن کا پگلا بھائی
چاردیواری کے دریچوں سے
طاہرہ
مردتو میں ہوں / میرا تیسرا خاوند
میں بزدل تو نہیں/وہ مر گیا تم زندہ رہو
پتن پتن کے پاپی
الجھے راستے
ہیرے کا جگر
منزل اور مسافر(دو حصے)
استانی اور ٹیکسی ڈرائیور
پانچویں لڑکی
کیا میں کسی کی بیٹی نہیں؟
ایک کہانی (دو حصے)
اکھیاں میٹ کے سپنا تکیا
چاردیواری کی دنیا
رات کا راہی (دو حصے)
واجدہ، وینا اور وطن (دو حصے)
ڈوب ڈوب کر ابھری نائو
جرم، جنگ اور جذبات
میں گناہگار تو نہیں
پرچم اڑتا رہا
پیاسی روحیں
پیاسے
سزا اس گناہ کی
ایک آنکھ اور پاکستان
دھندلی راہیں (دو حصے)
تاریک اجالے
جوانی کے جنگل میں

جرم و سزا/سراغرسانی کی کہانیاں

جب بہن کی چوڑیاں ٹوٹیں
کالا برقع جل رہا تھا
حوالات میں طلاق
لائن پر لاش
دوسری بیوی
داستان ایک داماد کی
روح کے رشتے اور مقتول کی بدروح
دام میں صیاد آ گیا
جب مجھے اغواء کیا گیا
پیارکا پل صراط
چور دروازہ
ایک رات کی شادی
رات کا راز
تعویذ، انگلیاں اور انگوٹھی
بھائی اور بھیڑیا
سنگیتا، شراب اور سگریٹ
بیٹی کی قربانی
واردات اس رات کی
چڑیا پھنس گئی
جب پیار نے کروٹ لی
جائداد کا وارث
رتن کمار کی روپا
آشرم سے اس بازار تک
دلیر یا بیوقوف
سندری کا سودا
جھمکوں کی جوڑی
کار، شلوار اور دوپٹہ
بال ایک چڑیل کے
جنّات کے دربار میں
قاضی کی کوٹھڑی اور کنواری بیٹی
بن بیاہی ماں
سہاگ کا خون
زلیخا کا جن
عشق ایک چڑیل کا
رات، ریل اور برقعے
پیار کا پاپی

جنگی کہانیاں/وقائع نگاری/ناول

بی آر بی بہتی رہے گی
بدر سے باٹا پور تک
دو پلوں کی کہانی
خاکی وردی لال لہو (دو حصے)
فتح گڑھ سے فرار
لاہور کی دہلیز پر
پاک فضائیہ کی داستانِ شجاعت
لہو جو ہم بہا کر آئے
ہماری شکست کی کہانی

طنز و مزاح

ایوبی، غزنوی اور محمد بن قاسم پاکستان میں
پھوپھی گام

Shares: