برسلز: نیٹو کے رکن ملکوں کے وزرائے خارجہ نے رومانیہ میں اپنے اجلاس کے دوسرے روز یوکرین کو مزید ایئر ڈیفنس سسٹم بھیجنے کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔اطلاعات کےمطابق یورپی یونین نے مولداویہ، جارجیا اور بوسنیا کی بے چون و چرا حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے، روس کے اقدامات پر تشویش ظاہر کی جسے انہوں نے خطے کو غیر مستحکم بنانے کی کوشش قرار دیا ہے۔

دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ امریکی وزیر خارجہ نے یوکرین کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اس کی ضرورت کے لازمی وسائل مہیا کیےجائیں گے تاکہ توانائی کے شعبے میں بنیادی ڈھانچے کو مطلوبہ شکل میں ازسرنو تعمیر کیا جاسکے ۔ اینٹونی بلنکن نے یہ بھی کہا کہ امریکہ یوکرین کے بنیادی ڈھانچے کی حفاظت کے لیے لازمی ایئر ڈیفنس سسٹم بھی فراہم کرے گا۔

اسلام آباد ائیرپورٹ پر اے این ایف اہلکاروں کی رشوت لینے کی ویڈیو لیک

امریکی وزیر خارجہ نے یوکرین کے بعد چین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بیجنگ کی جانب سے درپیش منظم چیلنجوں کا بھی مقابلہ کیا جائے گا ۔ انہوں نے دھمکی دی کہ اگر چین نے اپنا رویہ نہ بدلا تو بقول ان کے دباؤ ڈال کر اسے رویہ بدلنے پر مجبور کردیا جائے گا۔

درایں اثنا نیٹو کے سیکریٹری جنرل اسٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ نیٹو صرف یورپی اور غیر امریکی اتحادی نہیں ہے ۔انھوں نے کہا کہ ہمیں عالمی چیلنجوں کا سامنا ہے اور ہم مل کر ان کا مقابلہ کر رہے ہیں۔نیٹو کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ہم چین کو دشمن نہیں سمجھتے اور جب تک ہمارا مفاد ہوا بیجنگ کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس ہم معاملےکو یوکرین میں روس کے غیر قانونی اقدامات کے بارے میں اپنے متحدہ موقف میں واضح کرچکے ہیں ۔

بھارت کی ہندی فلم انڈسٹری پاکستانی گانوں کی چوری میں بھی نمبر ون نکلی

امریکہ اور نیٹو کا خیال ہے کہ چین جنگ یوکرین میں روس کی بلواسطہ طور پر مدد کر رہا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ بیجنگ صدر ولادیمیر پوتین پر نکتہ چینی نہیں کرتا اور اس نے روس سے تیل کی خریداری کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہوا ہے ۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ یوکرین کے وزیر دفاع نے صراحت کے ساتھ کہا ہے کہ ان کے ملک کو فرانس کی جانب سے ملٹی پرپز میزائل لانچنگ سسٹم موصول ہوگئے ہیں۔ اولیکسی رزنیکوف نے کہا ہے کہ اب یوکرینی فوج دفاع اور حملےدونوں کے قابل ہوگئی ہے۔ یوکرین کے وزیردفاع نے اسے، زیلنسکی اور میکرون دوستی کا پھل قرار دیتے ہوئے اپنے فرانسیسی ہم منصب سباسیٹین لوکورنو کا شکریہ ادا کیا ۔قابل ذکر ہے کہ جنگ یوکرین اب دسویں مہینے میں داخل ہوگئی ہے۔

امریکی سفیر ڈونلڈ بلَوم نے اعلیٰ تعلیم اور افرادی قوت کی ترقی کے حوالے سے بین…

Shares: