جرمن سکیورٹی فورسز نے بغاوت اورریاستی اداروں پر حملے کرنےکا منصوبہ ناکام بنادیا

0
42

جرمنی میں حکومت کا تختہ اُلٹنے کی سازش کے شبے میں سابق فوجیوں سمیت 25 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

باغی ٹی وی: برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق جرمن سکیورٹی فورسز نے بغاوت اورریاستی اداروں پر حملے کرنےکا منصوبہ ناکام بنادیا اور سکیورٹی فورسز نے ملک گیرآپریشن کرکے 25 افراد کوگرفتارکرلیا۔

البانیہ میں سابق وزیراعظم کو حکومت حامی کارکن نے گھونسا دے مارا، ویڈیو وائرل

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مشتبہ افراد کو جرمنی کی 11 ریاستوں میں چھاپوں کے دوران گرفتارکیاگیا، گرفتار افراد کا تعلق انتہائی دائیں بازو اور سابق فوجی شخصیات کے گروپ سے ہے، سابق فوجیوں نے پارلیمنٹ پرحملہ کرکے اقتدارپرقبضہ کرنےکی تیاری کی تھی۔

ایک پرانے اشرافیہ خاندان سے تعلق رکھنے والے ہینرک XIII کے نام سے ایک شخص پر الزام ہے کہ وہ ان کے منصوبوں میں مرکزی حیثیت رکھتا تھا۔

وفاقی استغاثہ کے مطابق، وہ 11 جرمن ریاستوں سے گرفتار کیے گئے دو مبینہ سرغنہوں میں سے ایک ہے۔

رپورٹس کا کہنا ہے کہ گرفتار 22 افراد کا تعلق جرمنی سے ہے جبکہ دیگر تین افراد میں روسی شہری بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ آسٹریا اور اٹلی میں بھی دو افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق 2021 میں قائم ہونے والی تنظیم کے حامی جرمنی کے آئین، ریاستی اداروں کو تسلیم نہیں کرتے اور یہ گروپ نسل پرستانہ نظریات کی حامی اور جدید جرمنی کی مخالف ہے۔

برطانیہ میں اسٹریپ اے نامی انفیکشن پھیلنے لگا

اس حوالے سے ترجمان جرمن حکومت کا کہنا ہے کہ انتہاپسندی کے خطرات کے حوالے سے ہمارا ملک چوکس ہے۔

وزیر داخلہ نینسی فیزر نے جرمنوں کو یقین دلایا کہ حکام "جمہوریت کے دشمنوں کے خلاف” قانون کی پوری طاقت سے جواب دیں گے۔

ایک اندازے کے مطابق 50 مرد اور خواتین اس گروپ کا حصہ تھے، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے جمہوریہ کا تختہ الٹنے اور اس کی جگہ 1871 کے جرمنی کی طرز پر ایک نئی ریاست قائم کرنے کی سازش کی تھی۔

فیڈرل پراسیکیوٹر کے دفتر کے ترجمان نے کہا کہ ہمارے پاس ابھی تک اس گروپ کا کوئی نام نہیں ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ بظاہر ایک تنظیم "کونسل” اور ایک فوجی بازو پر مشتمل ہے۔

واٹس ایپ نے صارفین کیلئے نیا فیچر متعارف کرا دیا

بدھ کی صبح کے چھاپوں کو جدید جرمن تاریخ کی سب سے بڑی انسداد انتہا پسندی کارروائیوں میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔ جرمنی کی 16 ریاستوں میں سے 11 میں 150 آپریشنز میں تین ہزار افسران نے حصہ لیا جن میں سے دو افراد آسٹریا اور اٹلی میں گرفتار ہوئے۔

تقریباً نصف گرفتاریاں جنوبی ریاستوں Baden-Württemberg اور Bavaria میں ہوئیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ پانچ میں سے ایک سے زیادہ Reichsbürger صرف جنوب مغربی ریاست Baden-Württemberg میں مقیم ہیں۔

Leave a reply