اسلام آباد: ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی نے معاملے پر روزانہ میٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے-
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق سینیئر صحافی ارشد شریف کے قتل کیس کی تحقیقات کیلئے قائم جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) نے مقتول کے خاندان اور دیگر شہادتیں ریکارڈ کروانے والے افراد کی فہرست مرتب کر نے کا فیصلہ کیا ہے-
ارشد شریف کی والدہ سے تحریک انصاف نے زبردستی پٹیشن دائر کروائی ، اہم انکشافات
جے آئی ٹی نے خاندان کے علاؤہ دیگر شہادتیں ریکارڈ کروانے والے افراد کی لسٹیں مرتب کر نے کا فیصلہ کیا۔
جے آئی ٹی ارشد شریف کیس کے حوالے سے روزانہ میٹنگ کرے گی اور کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔#ICTP
— Islamabad Police (@ICT_Police) December 12, 2022
اسلام آباد پولیس کے ترجمان کے مطابق ارشد شریف کیس کے حوالے سے جے آئی ٹی کا دوسرا اجلاس سی پی او ہیڈکوارٹرز اسلام آباد کے دفتر میں ہوا ایس پی صدر کو فوری طور پر ارشد شریف کے لواحقین سے رابطہ کرکے جے آئی ٹی کی ملاقات کروانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ارشد شریف کیس کے حوالے سے جے آئی ٹی کی دوسری میٹنگ۔
جے آئی ٹی کی میٹنگ سی پی او ہیڈکوارٹرز کے دفتر میں منعقد ہوئی۔
ایس پی صدر کو فوری طور پر ارشد شریف کے لواحقین سے رابطہ کرکے جے آئی ٹی کی ملاقات کروانے کی ہدایت کی گئی۔⬇️
— Islamabad Police (@ICT_Police) December 12, 2022
اسلام آباد پولیس کے ترجمان کے مطابق جے آئی ٹی نے ارشد شریف کے خاندان اور دیگر شہادتیں ریکارڈ کروانے والے افراد کی لسٹیں مرتب کر نے کا فیصلہ کیا۔
ترجمان نے بتایا کہ جے آئی ٹی ارشد شریف کیس پر روزانہ میٹنگ کرے گی اور پیشرفت کا جائزہ لیا جائے گا۔
سینیئر صحافی ارشد شریف کے قتل کی ایف آئی آر درج کرلی گئی
قبل ازیں 8 دسمبر کو سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ جے آئی ٹی میں 5ممبران ہیں اور ان کیساتھ سپورٹنگ ٹیم ہے، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ہدایت کی تھی کہ سپورٹنگ ٹیم کو متعلقہ فنڈز بھی فراہم کئے جائیں، اس ٹیم کے ساتھ ہر قسم کی معاونت کی جائے گی-
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا تھا کہ اس کیس میں ہم انٹر پول سے بھی رابطہ کرینگے، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس کیس میں جے آئی ٹی کو کوئی انتظامی ایشوز نہیں آئیں گے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ٹیم ارشد شریف کی والدہ سمیت تمام متعلقہ افراد جو اندرون اور بیرون ملک ہیں ،کے بیان ریکارڈ کریگی۔تفتیش ہر رخ سے کی جائے گی۔ اس کیس میں اہم پہلو کینین پولیس کا ہے ،ان کی وزارت خارجہ کے ساتھ بھی رابطہ کریں گے۔
چیف جسٹس عمرعطا بندیال نےریمارکس دیتے ہوئے کہا تھ کہ ہم اس کیس کی شفاف تحقیقات چاہتےہیں سہولت کارکا کردار ادا کریں گے،اس کیس کے لئے ہم موجود ہیں۔اگر کینیا جانے کے لئے فنڈز جاری نہ ہوئے تو ہم حکومت سے بات کریN گے-