وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے سائفر کیس کی تحقیقات میں سابق وزیراعظم عمران خان کے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے خلاف کارروائی کیلئے خط لکھ دیا۔ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے عدم پیشی پراعظم خان کے خلاف کارروائی کیلئے خط اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو لکھا۔

ننکانہ : باباگورونانک یونیورسٹی میں کلاسز کی افتتاحی تقریب کا انعقاد

ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے نے اعظم خان کو پیشی کیلئے کم و بیش دو بار خط لکھا لیکن اعظم خان نے ایف آئی اے مراسلوں کے باوجود تفتیش کا حصہ بننے سے گریز کیا۔سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ اعظم خان بیرون ملک چھٹی پر گئے مگر ابھی تک واپس نہیں آئے۔

کہ وزیراعظم آفس سے غائب ہونے والا سائفر آخری مرتبہ عمران خان کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے وزیراعظم کو دکھانے کے لئے وصول کیا تھا اور پھر ان تک پہنچا بھی دیا تھا۔ لیکن اس کے بعد وہ غائب ہو گیا اور اب تک اس کا کوئی اتا پتا نہیں ہے۔

ٹھٹھہ : 24 گھنٹے عوام کی خدمت کیلئے میرے دروازے کھلے ہیں -منظور احمد خشک

عمران خان کی وزارت عظمٰی کے آخری دنوں میں پراسرار طور پر غائب کر دیئے جانے والے سائفر بارے میں کی جانے والی تحقیقات کے دوران پتہ چلا ہے کہ اس سال مارچ کے دوسرے ہفتے میں پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے سائفر کی کاپیاں پانچ اہم حکومتی اور ریاستیں شخصیات کو بھیجی گئی تھیں لیکن سوائے وزیراعظم آفس کے دیگر تمام لوگوں نے سٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر کے مطابق ایک ماہ کے اندر دستاویز فارن آفس کو واپس کر دی تھیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ وزیر اعظم کے دفتر کے نامزد جوائنٹ سیکرٹری کو، جو کہ ایسی حساس دستاویزات وزیر اعظم کو دکھانے کے بعد انہیں واپس اپنی تحویل میں رکھنے کا مجاز ہے، اسے سائفر کی کاپی واپس نہیں کی گئی تھی۔ پی ایم آفس کی فائلوں میں بھی اس سائفر کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں جسے تب کے وزیراعظم عمران خان کو انکے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے دیا تھا۔

واضح رہےکہ ایف آئی اے عمران خان کی اعظم خان سے سائفر پر گفتگو سے متعلق انکوائری کررہی ہے۔ عمران خان کے دور میں اعظم خان ان کے سیکرٹری کے طور پر فرائض سر انجام دیتے رہے ہیں۔

Shares: