کرکٹ بورڈ کا آئین منسوخ کیوں کیا گیا:کابینہ کی منظوری کے ساتھ ہی نیا آئین نافذ العمل

0
51

لاہور:کرکٹ بورڈ کا آئین منسوخ کیوں کیا گیا:کابینہ کی منظوری کے ساتھ ہی نیا آئین نافذ العمل ہوگیا ہے، اس حوالے سےکرکٹ کی دنیا کے ماہرین کا خیال ہے کہ موجودہ ڈھانچہ پاکستان میں کرکٹ کے فروغ کےلیے کوئی خاطرخواہ فائدے مند نہیں ہورہا تھا ،کرکٹ ذرائع نے دعویٰ‌ کیا ہے کہ اس حوالےسے پچھلے کئی ہفتوں سے بیک دی ڈور مشاورت چل رہی تھی اور وزیراعظم شہبازشریف بھی کچھ یہی چاہتے تھے

یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ بیک دی ڈور مشاورت کے مکمل ہونے کے بعد چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کو ہٹایا گیا اور پھر سابق چیئرمین کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی کو پھر سے چیئرمین لگا دیا گیا،جنہوں نے آتے ہی بڑے فیصلے کردکھائے، فیصلوں کے عمل درآمد کےبعد اب پی سی بی کا موجودہ سیٹ اپ بھی ختم ہوگیا ہے اور موجودہ چیئرمین اور بورڈ آف گورنرز کسی قسم کے اختیارات نہیں رکھتے ہیں

رمیز راجہ کوچیئرمین پی سی بی کے عہدے سے ہٹانے کے ساتھ ہی پہلے والے تمام شعبہ جات کی سرگرمیاں بھی فی الحال ڈی نوٹیفائیڈ کردی گئیں ہیں ،

پی سی بی کا موجودہ سیٹ اپ اور آئین 2019 میں تشکیل دیا گیا تھا جس کے تحت چیف ایگزیکیٹو آفیسر کا عہدہ آئین کا حصہ بنایا گیا تھا جس سے بورڈ کے انتظامی امور کلی طور پر سی ای او کے پاس آگئے تھے۔

اس سے قبل 2014 کے آئین میں سی او او کا عہدہ تھا جبکہ زیادہ اختیارات چیئرمین کے پاس تھے۔

 

 

پی سی بی کے گزشتہ نافذالعمل آئین کی سب سے اہم بات چھ صوبائی کرکٹ بورڈز کے تین ارکان بورڈ آف گورنرز کے ممبر تھے جبکہ دو ارکان وزیر اعظم نامزد کرتے تھے اور تین ارکان آزاد حیثیت سے نامزد تھے جن کا تعلق کارپوریٹ اداروں سے تھا۔ اس آئین میں ڈپارٹمنٹل ٹیموں کا کردار ختم کردیا گیا تھا جبکہ 2014 کے آئین میں ڈپارٹمنٹل ٹیمیں بورڈ کا حصہ تھیں اور ان کے چار اراکین بورڈ آف گورنرز کا حصہ تھے۔

وزیر اعظم نے 2019 کے آئین کو ختم کرکے 2014 کے آئین کی بحالی کے لیے کمیٹی تشکیل دی ہے۔ آئین کے خاتمے کے ساتھ پی سی بی کا موجودہ سیٹ اپ بھی ختم ہوگیا ہے اور موجودہ چیئرمین اور بورڈ آف گورنرز کسی قسم کے اختیارات نہیں رکھتے ہیں۔

یاد رہے کہ وزیراعظم اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے پیٹرن ان چیف شہباز شریف نے بورڈ کے معاملات چلانے کیلیے 14 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔وزیراعظم کی طرف سے پی سی بی کے معاملات چلانے کیلیے تشکیل دیدی گئی کمیٹی سے متعلق وزارت بین الصوبائی رابطہ کو خط لکھا گیا تھا، جس کو متعلقہ وزارت نے کابینہ اراکین میں سرکولیٹ کردیا گیا ہے۔

کابینہ کی منظوری کے بعد 14 رکنی کمیٹی پی سی بی کے معاملات چلائے گی جبکہ وزیراعظم پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن انچیف ہوں گے۔کمیٹی کے ارکان میں شاہد آفریدی، شکیل شیخ، گل زادہ، نعمان بٹ، ہارون رشید، ثنا میر، ایزد سید، تنویر احمد، گل محمد کاکڑ، ایاز بٹ، شفقت رانا، مصطفٰی رمدے اور عارف سعید شامل ہیں۔کمیٹی پی سی بی کا 2014 کا آئین بحال کرنے کیلئے 120 روز میں اپنا کام مکمل کرے گی۔

دوسری جانب وفاقی کابینہ نے پی سی بی کے 2014 والے آئین کو بحال کرکے 2019 کا آئین منسوخ کردیا گیا ہے۔اس سے قبل رمیز راجا کو عہدے سے ہٹائے جانے کی سمری وزیراعظم شہباز شریف کا ارسال کی گئی تھی جبکہ گورننگ بورڈ ممبرز کیلٸے نجم سیٹھی اور شکیل شیخ کے نام سمری میں تجویز کیے گٸے تھے۔

Leave a reply