کرکٹ صرف کراچی اور لاہور تک محدود نہیں رکھنا چاہتے،نجم سیٹھی

0
48

پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ شاہدآفریدی اپنے کیرئیر میں جارحانہ کرکٹ کھیلتے تھے،اور ہمیشہ فرنٹ فٹ پر کھیلتے ہیں، شاہد آفریدی کی کرکٹ بورڈ میں ضرورت ہے انہیں عبوری سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین بنایا، وہ کافی مصروف رہتے ہیں، انہوں نے ذمے داری قبول کی اسی لیے ان کے مشکورہیں۔

باغی ٹی وی : سرکاری ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں نجم سیٹھی نے کہا کہ فلیٹ پچز پر بھی پاکستان ہاررہا تھا، ہم نے اس سیریز کو بچانے کی کوشش کی۔

کرکٹ بورڈ میں سیاست نہیں ہونی چاہیے،نجم سیٹھی کوایڈجسٹ کرنےکیلئےکرکٹ بورڈ کا آئین بدلا گيا،رمیز راجہ

نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ ہمارے آنے سےایک دن پہلے پچھلی مینجمنٹ نے ٹیم کااعلان کردیا، میں نے پیغام بھجوایا کہ ابھی ٹیم کا اعلان نہ کریں، ہم نے ٹیم میں ایک دو اہم تبدیلیاں کی ہیں ، ایک دو نئے بولرز بھی شامل کیے ہیں، اس کےعلاوہ سرفرازاحمد نے بہت کامیابیاں دلوائی ہیں اور بابراعظم پاکستان کا اسٹار ہے ۔

دوران انٹرویو انہوں نے اپنی سابقہ کارکردگی سے متعلق کہا ہم نے اپنے دور میں 5 اکیڈمیز بنائی تھیں، اب ویمنز کرکٹ کو خاص اہمیت نہیں دی گئی ،ہمارے دور میں چیمپئنز ٹرافی جیتی، ہم کرکٹ کو واپس لائے، ہمارے دور میں سب اچھا چل رہا تھا جبکہ جیسے ہی حکومت آئی انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ انہیں چلنے دیا جائے دیکھتے ہیں کیا کرتے ہیں، ان کوموقع دیا گیا کہ لیکن ان سے کچھ نہیں ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں 4 ماہ دیےگئےہیں ، نئے الیکشن کرائیں گے، ہمیں چار مہینے میں بہت کچھ کرنا ہے، ڈپارٹمنٹس کرکٹ بند کردی تھی، ابھی سارے الیکشن کرانے ہیں پھر ایک نیا بورڈ آئے گا۔

دانش کنیریا کا شاہد آفریدی پر طنز،فہد مصطفیٰ نے دیا کرارا جواب

نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ جب شروع میں مجھے پی سی بی بھیجا گیا تو میری دلچسپی نہیں تھی، سب سے بڑا پی ایس ایل چیلنج تھا لیکن ہم نے اسے پورا کیا، جب پی ٹی آئی حکومت آئی تو میں خود چلاگیا، اب بہت بڑا چیلنج ہے، پی ایس ایل سے 10 گنا زیادہ مشکل ہے، تنقید نہیں کرنا چاہ رہا لیکن سارا اسٹرکچر ان ڈو کرکے نیا اسٹرکچر بنانا ہے اور یہ بہت مشکل کام ہے پی ایس ایل فرنچائز اور پی سی بی بورڈ کے کافی مسئلے ہیں جنہیں اب حل کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے بورڈ اور پی ایس ایل فرنچائز کے معاملات ٹھیک نہیں تھے، میں فرنچائز کے مالکان اور ذمہ داران سے ملاقات کروں گا، چاہتا ہوں کہ پی ایس ایل کی ٹیموں میں اضافہ ہو، پاکستان سپر لیگ میں 7سے 8ٹیمیں ہوں تو بہتر رہے گا، تاہم فرنچائز مالکان نہیں چاہتے کہ پی ایس ایل کے لیے ٹیموں کی تعداد میں اضافہ ہو۔

مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ کوئٹہ کا بگٹی اسٹیڈیم پی ایس ایل کے لیے تیار نہیں، اس کے لیے وقت درکار ہے، کوئٹہ میں ایونٹ کروانے کے لیے سیکیورٹی مسائل بھی درپیش ہیں، کہا گیا کہ پشاور میں ریڈ لائن ہے، میں کہتا ہوں وہاں کوئی ایسا مسئلہ نہیں، پی ایس ایل کو پورے پاکستان میں لے جانا ہوگا، کرکٹ صرف کراچی اور لاہورتک محدود نہیں رکھنا چاہتے۔

سرفراز احمد نے اپنے سلیکشن کو درست ثابت کردیا،چیف سیلیکٹر شاہد آفریدی

Leave a reply