سرگودہا:ضیاء الامت فاؤنڈیشن کی جانب سے سیلاب زدگان کی بحالی اور امداد کے لیے جانے والی ٹیم کے لیے کنٹری ہیڈ ضیاء الامت فاؤنڈیشن جعفر ماجد کی سرکردگی میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں خدمات سر انجام دینے والی میڈیکل ٹیم کو پرائڈ آف پرفارمنس ایوارڈز،سرٹیفیکیٹس اور پھولوں سے نوازا گیا۔

یہ تقریب پرائم کاسٹل ہوٹل سرگودھا میں منعقد ہوئی جس میں ملک و بیرون ملک سے آئے ہوئے لوگوں نے شرکت کی۔اس خوبصورت تقریب کی صدارت خلیفہ مجاز پیر مشتاق شاہ الازہری نے کی۔نظامت کے فرائض اسامہ رؤف نے احسن طریقے سے نبھائے۔

خلیفہ مجاز حضرت پیر مشتاق شاہ الازہری نے امت مسلمہ بالخصوص ضیاء الامت فاؤنڈیشن کے تمام ورکرز کے لیے خصوصی دعا کروائی اور ان کے لیے ہمیشہ کامیاب و کامران ہونے کی دعا دی۔
مہمان خصوصی یو۔کے سے تشریف لائے ہوئے مرزا ارشد جمیل مینجر ضیاء الامت فاؤنڈیشن اورڈائریکٹر کمشنر آفس سرگودھا رانا شاہد تھے۔جب کہ مہمانان اعزاز معروف ادیبہ و شاعرہ پروفیسر نمرہ ملک تلہ گنگچئیر مین پی ایچ اے سرگودھا شفیق نیازیاور چیئرمین مسلم ہینڈز سرگودھا ریجن شاہد رفیق تھے۔

 

تقریب میں ڈائریکٹر الکرم سائنس کالج و بزم الکرم ڈاکٹر یوسف ملک، ربیعہ عمر ایڈووکیٹ،ثمن حیات ایڈووکیٹ اسلام آباد نے خصوصی طور پر شرکت کی ۔اس موقع پہ الکرم سائنس کالج سرگودھا کی میڈیکل ٹیم اور سٹاف،سٹوڈنٹس اورملک کے طول و عرض سے والنٹیرز نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کنٹری ہیڈ ضیاء الامت فاؤنڈیشن جعفر ماجد نے بتایا کہ ضیاء الامت فاؤنڈیشن نے سیلاب کی تباہ کاریوں کے دوران متاثرہ علاقوں میں دن رات کام کیامتاثرہ علاقوں میں گھر گھر جا کے راشن،کپڑے اور میڈیسن پہنچائی گئیں اور اس مقصد کے لیے ایسے ایسے علاقوں کا دورہ کیا جہاں کوئی اور نہیں گیا تھا۔موسم،حالات اور وبائی امراض کے باوجود جس ہمت سے ٹیم نے کام کیا وہ لائق صد تحسین ہے۔

مرزا شاہد جمیل نے اپنی خصوصی گفتگو میں ضیاء الامت فاؤنڈیشن بالخصوص خواتین ونگ کی کارکردگی کو سراہا اور ان کی ہمت و حوصلے کو داد دیتے ہوئے کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے دوران ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔تاریخ ان خواتین کے بے مثال جذبے کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔

سیلاب زدہ علاقوں میں خواتین ونگ کو لیڈ کرنے والی معروف ادیبہ و صحافی نمرہ ملک نے اپنے خطاب میں سیلابی ایریا میں خواتین کے کردار پہ روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ کئی ایسے علاقے بھی تھے جہاں کی خواتین کو شعور ہی نہیں کہ ان کی عمر کیا ہے،ان کے حقوق کیا ہیں اور ان کو ہنگامی صورتحال میں کیا کرنا چاہیے ۔خواتین نے ان علاقوں کا دورہ کیا،وبائی اور نسوانی امراض سے نبرد آزما خواتین کی دادرسی کی،میڈیسن دیں،ان کے نسوانی امراض سے آگاہی کے بعد ان کو دوائیاں مہیا کیں۔بستی یاراں مانجھی خیل میں اک خاتون نے اس جذبے سے متاثر ہو کے کہا تھا کہ ہم قیامت کے دن آپ کے لیے اللہ کے سامنے گواہی دیں گے کہ آپ اس مصیبت زدہ دور میں کئی کلومیٹر کندھوں تک پانی سے گزر کر یہاں ہم تک پہنچے ہیں۔

 

ایڈووکیٹ ربیعہ عمر نے اپنے خطاب میں ضیاء الامت فاؤنڈیشن کے جذبے کو سلام پیش کیا اور ان کی خدمات کو سراہا اور مشن ضیاء الامت کے لیے ویمن ونگ کی خدمات کی یقین دہانی کروائی

اس موقع پہ خلیفہ مجاز پیر مشتاق شاہ الازہری اور مہمانان خصوصی نے شیلڈز،سرٹیفیکیٹس اور پھولوں کے گلدستے ضیا الامت فاؤنڈیشن کی لیڈر شپ، پروفیسر نمرہ ملک،عدیل اعوان،ڈاکٹر احسان،ڈاکٹر یوسف ملک،ڈاکٹر خان،ڈاکٹر ابراہیم، منیب، احسن شبیر،میڈیا کوآرڈینیٹر طیب نوید، حنا شہزادی، شانیہ چوہدری ،اسامہ رؤف ایڈووکیٹ، ربیعہ عمر ایڈووکیٹ،ڈاکٹر احمد،الکرم سائنس کالج کے میڈیکل سٹوڈنٹس،ضیاء الامت فاؤنڈیشن کی میڈیکل ٹیم اور رضا کاروں میں تقسیم کیے۔آخر میں پرتکلف عشائیہ پیش کیا گیا۔

Shares: