حکمران جماعت مسلم لیگ ن نے ٹیکنوکریٹ حکومت کے لیے رضامندی ظاہر کر دی ہے
ساوتھ ایشیا انڈکس نے دعوی کیا ہے کہ ن لیگ نے ٹیکنوکریٹ حکومت کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے۔ ٹیکنوکریٹ حکومت دو برس کے لیے ہے اور ممکنہ طور پر سابق وزیر خزانہ حفیظ شیخ وزیراعظم ہوں گے۔ پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے معاشی حالات ابتر ہوتے جارہے ہیں ، ایسی صورتحال میں معیشت کو سنبھالا دینے اور درست سمت میں لانے کی اشد ضرورت ہے۔ایسے میں افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ 2 سال کیلئے ٹیکنوکریٹس کی حکومت لاکر ملک کو صحیح سمت میں ڈالا جائے تاکہ مہنگائی کی چکی میں پسی عوام کو کچھ ریلیف دیا جاسکے
وفاقی حکومت کی جانب سے متعددبار کہا گیا ہے کہ یہ سب افواہیں ہیں ایسی کوئی تجویز زیرغور نہیں ہے، سابق حکمران جماعت تحریک انصاف بھی کسی صورت بھی ٹیکنوکریٹس کی حکومت کے حق میں نہیں،وہ فوری ملک میں عام انتخابات چاہتے ہیں عمران خان بھی ٹیکنو کریٹ کو مسترد کر چکے ہین تاہم بحث جاری ہے کہ پاکستان کو سیاسی و معاشی استحکام دلانے کے لیے ٹیکنو کریٹ حکومت لائی جائے
وفاقی حکومت میں ن لیگ کے ساتھ پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتیں بھی شامل ہیں آنیوالے چند دنوں میں واضح ہو جائے گا کہ ٹیکنوکریٹس حکومت آ رہی یا پھر افواہیں تھیں ۔ وفاقی وزرا کی جانب سے مسلسل کہا جا رہا ہے کہ الیکشن اکتوبر 2023 میں ہوں گے جبکہ پی ڈی ایم کے سربراہ اور وفاقی حکومت کا حصہ مولانا فضل الرحمان کہہ چکے ہیں کہ ضرورت پڑی تو اسمبلیوں کی مدت ایک سال تک بڑھا دیں گے