اسپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کے 35 ارکان کے استعفے منظور کرلئے

0
159

اسلام آباد:اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف کے 35 ارکان کے استعفے منظور کرلئے۔اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی جانب سے پی ٹی آئی کے 35 ارکان کے استعفے منظور ہونے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ان ارکان کو ڈی نوٹیفائی کردیا۔

جن ارکان کے استعفے منظور کئے گئے ہیں الیکشن کمیشن کی جانب سے ڈی نوٹیفائی کئے گئے ارکان قومی اسمبلی میں عمر ایوب، مراد سعید، اسد قیصر، پرویز خٹک، عمران خٹک ،شہریار آفریدی، علی امین خان، نور الحق قادری، راجہ خرم شہزاد نواز کو ڈی نوٹیفائی کردیا

ذرائع کے حوالےسے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ علی نواز خان، اسد عمر، صداقت علی خان، غلام سرور خان، شیخ راشد شفیق ،شیخ راشد احمد، منصور حیات خان، فواد احمد، ثناءاللہ خان، حماد اظہر،شفقت محمود خان، عامر ڈوگر، شاہ محمود قریشی، زرتاج گل، فہیم خان، سیف الرحمن کو ڈی نوٹیفائی کردیا گیا

دیگرمیں عالمگیر خان، علی حیدر زیدی، آفتاب حسین صدیقی، عطااللہ، آفتاب جہانگیر،اسلم خان، نجیب ہارون، قاسم سوری، عالیہ حمزہ ملک اور کنول شوزب کو ڈی نوٹیفائی کردیا گیا

اس سے پہلے پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی میں واپسی کےلیے واضح اشارہ دیا تھا ،لاہور میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی زیرصدارت اجلاس کے بعد فواد چوہدری نے میڈیا کو بتایا کہ پرویزخٹک کی سربراہ میں پارلیمانی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔

سابق وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر، لیڈر آف اپوزیشن اور چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی کے چیئرمین کےلیے نامزدگیاں کریں گے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے کہ وفاقی حکومت ہمارے ساتھ بیٹھے اور انتخابی اصلاحات لائے، بیٹھ کر الیکشن کا فریم ورک طے کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں کب جانا ہے اس کے بارے میں ابھی طے نہیں کیا۔

پاکستان تحریک انصاف نے سندھ کے بلدیاتی انتخابات کو مسترد کردیا۔ فواد چوہدری نے مطالبہ کیا کہ ان الیکشن میں دھاندلی کی مکمل تحقیقات کروائی جائے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کو پہلے تاخیر کا شکار کروایا گیا، پھر وفاقی اور سندھ حکومت سندھ کے شہریوں کو ڈراتی رہیں۔ کراچی کے انتخابات کو جس طریقے سے متاثر کیا گیا وہ سب کے سامنے ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ 3 دن تک کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج کو روکا گیا، اگر ای، وی، ایم سسٹم ہوتا تو الیکشن میں اس طرح دھاندلی نہ ہوتی۔

 

رہنما تحریک انصاف نے مزید کہا کہ کچھ دیر کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی کی تحلیل کی سمری گورنر خیبر پختونخوا کو بھجوا دی جائے گی۔ پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلی تحلیل کرنے ک وعدہ کیا تھا وہ پورا کر دیا ہے۔

Leave a reply