فواد چوہدری کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا:کچھ دیربعد فیصلہ آنے کی امید

0
119
fawad

اسلام آباد:اسلام آباد کی مقامی عدالت نے الیکشن کمیشن کو دھمکانے کے کیس تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ڈیوٹی مجسٹریٹ نوید خان نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔ تفتیشی افسر نے ملزم کے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

قبل ازیں لاہور ہائی کورٹ نے فوادچوہدری کی بازیابی سے متعلق درخواست خارج کردی۔لاہور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔دوران سماعت آئی جی پنجاب نے عدالت کے روبرو فواد چوہدری سے گرفتاری سے متعلق واٹس ایپ ایکارڈ جمع کرادیا۔

لاہور ہائی کورٹ نے فواد چوہدری کی بازیابی سے متعلق درخواست خارج کردی۔عدالت عالیہ نے قرار دیا کہ فواد چوہدری کے خلاف یہ ایف آئی ار اسلام آباد میں درج ہوئی، اس لئے ایف آئی آر خارج کرنے کا اختیار اسلام آبادہائی کورٹ کے پاس ہے۔

یاد رہےکہ بدھ کی علی الصبح فواد چوہدری کو لاہور میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا، جس کے بعد ماتحت عدالت سے ان کا راہداری ریمانڈ لے لیا گیا۔بدھ کے روز لاہور ہائی کورٹ میں فواد چوہدری کے کزن نبیل شہزاد کی جانب سے درخواست دائر کی گئی، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ فواد چوہدری کی گرفتاری میں قانونی طریقہ کار نہیں اپنایا گیا۔ خلاف قانون گرفتاری پر عدالت فوری طور پر ان کی رہائی کے احکامات جاری کرے۔

عدالت نے درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے آج ہی سماعت کے لیے مقرر کردی، اس کے ساتھ ہی عدالت نے فواد چوہدری کو دن ڈیڑھ بجے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔مقررہ وقت پر کیس کی سماعت شروع ہوئی تو ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ پولیس فواد چوہدری کو لے کر اسلام آباد روانہ ہوچکی ہے۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے استفسار کیا کہ مجھےاپنے حکم پر عمل کروانا آتا ہے، فود چوہدری جہاں بھی ہیں انہیں فوری عدالت میں پیش کیا جائے، عدالت نے کیس کی سماعت سہہ پہر 3 بجت تک ملتوی کردی۔

Leave a reply