اسلام آباد: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری دو روزہ سرکاری دورے پر روس کے شہر ماسکو پہنچ گئے۔
روسی وزارت خارجہ کے اعلیٰ عہدیداران اور روس میں پاکستانی سفیر شفقت علی خان، سفارتخانے کے اہل کاروں نے بلاول بھٹو کا استقبال کیا۔وزیر خارجہ روس کا دورہ اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاروف کی دعوت پر کر رہے ہیں، دونوں وزراء خارجہ کل باضابطہ ملاقات کریں گے۔
اس سے پہلے پریس ریلیز میں کہا گیا کہ "وزیر خارجہ اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ باضابطہ بات چیت کریں گے جہاں دونوں فریق دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر غور کریں گے اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔”
وزیر خارجہ کا یہ دورہ پاکستان اور روس کے درمیان روسی خام تیل اور دیگر تیل کی مصنوعات کی فراہمی پر ایک ایسے وقت میں ایک اہم پیش رفت کے معاہدے پر پہنچنے کے تقریباً ایک ہفتے بعد ہوا ہے جب ملک کو شدید اقتصادی بحران کا سامنا ہے۔
پاکستان روس بین الحکومتی کمیشن برائے تجارت، اقتصادی، سائنسی اور تکنیکی تعاون کے اختتام کے بعد فریقین نے ایک معاہدہ کیا۔
دونوں ممالک کے توانائی اور پیٹرولیم کے وزراء نے مشترکہ وزارتی اجلاس کے بعد کہا کہ پاکستان اس سال مارچ میں روسی تیل کی خریداری کے لیے فریم ورک کو حتمی شکل دے گا اور اپنی توانائی کی درآمدات کی ادائیگی دوست ممالک کی کرنسیوں میں کرے گا،
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف کو روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا خصوصی پیغام موصول ہوا تھا، جو پاکستان کو جنوبی ایشیا اور عالم اسلام میں روس کا کلیدی شراکت دار سمجھتے ہیں، جس میں دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے ساتھ ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافے میں اپنے ملک کی گہری دلچسپی کا اعادہ کیا گیا تھا۔
خصوصی پیغام کے ذریعے، روسی وزیر توانائی نے بتایا کہ صدر پیوٹن نے "پاکستان کو جنوبی ایشیا اور عالم اسلام میں روس کا اہم شراکت دار قرار دیا








