چونیاں،باغی ٹی وی (نامہ نگار) تحصیل میں دو نمبر شہد کی کھیپ پہنچ گئی، عوام کی جان و مال داؤ پر لگ گئے اے سی چونیاں اطلاع اور شواہد ملنے کے باوجود ایکشن نہیں لے سکے ،انتظامیہ کی ملی بھگت یا غفلت جوکہ ایک سوالیہ نشان بن چکاہے ؟معاملہ جو بھی ہے ہر دو جانب عوام کی جان ومال داو پر لگ گئے ہیں ،ایسے عناصر کی روک تھام کرنا انتظامیہ پر فرض عین ہے کیونکہ شہد سردی کی وجہ سے بطور دوا چھوٹے بچوں کو بھی استعمال کروایا جاتا ہے اور بڑے بوڑھے بھی استعمال کرتے ہیں۔ شہد جس میں شفاء رکھی گئی ہے اس میں اس قدر دو نمبری کرنا سنگین جرم ہے انتظامیہ آنکھیں بند کر کے اس جرم میں برابر کی شراکت دار ہے۔ شہریوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک تو مہنگائی نے ہمارا جینا حرام کیا ہوا ہے اگر بچوں کے لئے کچھ خالص خریدنا چاہیں تو کھانے پینے کی اشیاء بھی دو نمبر اور ملاوٹ شدہ مل رہی ہیں جس سے بچوں کو ری ایکشن ہو جاتا ہے حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔حکومت اور انتظامیہ کی ایسی سنگین غفلت برتنے پر شہریوں نے شدید نعرے بازی کی۔

کی طرف سے پوسٹ کیا گیاڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی 2003ء سے اب تک مختلف قومی اور ریجنل اخبارات میں کالمز لکھنے کے علاوہ اخبارات میں رپورٹنگ اور گروپ ایڈیٹر اور نیوز ایڈیٹرکے طورپر زمہ داریاں سرانجام دے چکے ہیں اس وقت باغی ٹی وی میں بطور انچارج نمائندگان اپنی ذمہ داری سرانجام دے رہے ہیں