عمران خان کا کل لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہونے کا فیصلہ

0
73
ہائی کورٹ

لاہور: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کل بروز پیر کو لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہونے کا فیصلہ کر لیا۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے چیئرمین عمران خان کی سیکیورٹی کلیئرنس کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے بھی رجوع کرلیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے انتظامی جج عابد عزیز شیخ کو درخواست دے دی۔

درخواست موقف دیا گیا کہ عمران خان کی زندگی کو لاحق خطرات کے پیش نظر پیشی پر سیکیورٹی کلیئرنس کروائی جائے، ایڈمنسٹریٹو جج کی طرف سے سیکیورٹی کلیئرنس ملنے کے بعد عمران خان ہائیکورٹ میں پیش ہوں گے۔

الیکشن کمیشن کا صدر مملکت کے ساتھ انتخابات کی تاریخ پر مشاورت سے انکار

اس سے پہلے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے لاہور میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا ہے کہ ن لیگ عدلیہ اور ججز کے خلاف گھٹیا پروپيگینڈا مہم اس لیے چلا رہی ہے تاکہ ججز کو آئين کی بالادستی کےکردار سے باز رکھ سکے، عدلیہ پر یلغار ان کا وطیرہ رہا ہے، غیر قانونی فون ٹیپنگ کے ذریعے ججز پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر کالم نگاروں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے تسلیم کیا کہ انہوں نے ریکارڈنگز کیں جو غیرقانونی اقدام ہے ، ادارے کو جنرل ریٹائرڈ باجوہ کے اس اقدام کی اپنے طور پر انکوائری کروانی چاہیے۔

مسلسل 24 گھنٹے تک جاری کنسرٹ نے عالمی ریکارڈ قائم کر دیا

عمران خان کا کہنا تھا ن لیگ عدلیہ پر یلغار کی تاریخ رکھتی ہے، یہ ججوں کی خریدو فروخت جیسی رسمِ بد کی موجد ہے، عدلیہ کو آئین کی بالادستی کیلئے کردار ادا کرنے سے باز رکھنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، عدلیہ قوم کی واحدامیدہے، ججز کو کسی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر دستور و قانون کو بالادست بنانا چاہیے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے اتحادیوں کو انتقام کا نشانہ بنا کر خوفزدہ کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی اور تسلیم کیا کہ نیب ان کے زیر اثر تھا۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز نے مجھے چلنے پھرنے سے منع کیا، پھر بھی مجھے عدالتوں میں بلایا جا رہا ہے، ہمارے لوگوں پر مقدمے، ان کی بلاجواز گرفتاریاں کی جارہی ہیں، امپورٹڈ حکومت کی فسطائیت اور دستور سے انحراف کی کوششوں کو کسی طور قبول نہیں کریں گے، آئین میں رہتے ہوئے مزاحمت کیلئے ‘جیل بھرو تحریک’جیسا جمہوری طریقہ اختیار کیا ہے

Leave a reply