اس سے بڑا ڈیزاسٹر کیا ہو گا کہ انتخابات نہیں ہو رہے، عدالت

NAB

اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سنگل بنچ فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلو ں پر سماعت ہوئی،

ایڈیشنل اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے اورکہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے یوسیز میں اضافے کا بل منظور کیا جا چکا ہے صدراب دستخط نہ بھی کریں تو 25 فروری تک بل قانون بن جائے گا ،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نئی ترمیم کے مطابق بھی یونین کونسلز میں اضافے کا اختیار وفاق کا ہے ، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ کیا گارنٹی ہے وفاقی حکومت پھر یوسیز کی تعداد نہیں بڑھائے گی؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت کو کمٹمنٹ اس لئے نہیں دے رہے کہ خدانخواستہ کوئی ڈیزاسٹر آجاتا ہے، چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس سے بڑا ڈیزاسٹر کیا ہو گا کہ انتخابات نہیں ہو رہے اب آپ 125 یونین کونسلز پر الیکشن کرا دیں، کیا مسئلہ ہے؟عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا اب آپ اپنی اپیل واپس لے رہے ہیں؟ اب پرانا شیڈول تو رہا نہیں ، ہمیں کہیں تولکیر کھینچنا ہو گی

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے پاس یونین کونسلز میں اضافے کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں تھی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کرانے ہیں، نئی حلقہ بندیاں بھی ہونی ہیں ،ڈی جی لا الیکشن کمیشن نے کہا کہ 60 دن میں ہم نے حلقہ بندیاں کرنی ہوتی ہیں،اگلی تاریخ پر عدالت کو آگاہ کردیں گے کہ کب تک انتخابات ہو سکتے ہیں ،عدالت نے کہاکہ وزارت داخلہ کی طرف سے ذمہ دار افسر آئندہ سماعت پر جواب جمع کرائے کیس کی سماعت2 مارچ تک ملتوی کردی گئی

Comments are closed.