لاپتہ افراد کیس؛اعلی تعلیم یافتہ بیٹوں کی والدہ کی اعلیٰ عدالت کےججوں کےسامنےآہ وبکا

0
44
breaking

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے بزرگ خاتون کے اعلی تعلیم یافتہ بیٹوں کی بازیابی سے متعلق درخواست پر صوبائی اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹ کرنے کا حکم دیدیا۔

بزرگ خاتون نے دہائیاں دیتے ہوئے کہا کہ خدا کے لیے مجھے انصاف فراہم کیا جائے۔ بیٹوں کے علاوہ کوئی سہارا نہیں ہے، عدالت کے چکر لگا کر تھک چکی ہوں۔ بیٹوں کو سامنے لایا جائے، پتہ تو چلے کیا جرم کیا ہے۔ عدالت کے سامنے بھی رو رو کر چلی جاتی ہوں۔

جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو بزرگ خاتون کے اعلی تعلیم یافتہ بیٹیوں کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔

بزرگ خاتون کی عدالت میں آہ و بکا اور دہائیاں دیتے ہوئے کہا کہ 9 سال سے عدالتوں کے چکر لگا رہی ہوں۔ کبھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوتی ہوں کبھی ٹاسک فورس کے سامنے۔ آج تک کوئی سراغ نہیں لگا پایا بیٹے کہاں ہیں۔ خدا کے لیے مجھے انصاف فراہم کیا جائے۔ بیٹوں کے علاوہ کوئی سہارا نہیں ہے، عدالت کے چکر لگا کر تھک چکی ہوں۔ بیٹوں کو سامنے لایا جائے، پتہ تو چلے کیا جرم کیا ہے۔ عدالت کے سامنے بھی رو رو کر چلی جاتی ہوں۔ خاتون کے بیٹے معاذ اور طلحہ ایم بی اے پاس اور انجینئر ہیں۔

جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو تفتیشی افسر پر برہم ہوگئے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ 9 سال میں کیا تفتیش کی ہے؟ اب تک یہ بھی نہیں پتہ لگا سکے بچے کہاں ہیں؟جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیئے کہ ایسی جے آئی ٹی کا کیا فائدہ جو لاپتا افراد کا سراغ بھی نہ لگا سکے۔ عدالت نے صوبائی اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔

Leave a reply