اسلام آباد پولیس کو سی ڈی اے کے فلیٹس خالی کرنے کا حکم

0
59
عدالت کو پہلی بار کسی نے مثبت بات کہی ہے،چیف جسٹس اطہر من اللہ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سی ڈی اے فلیٹس پر اسلام آباد پولیس کا قبضہ غیر قانونی قرار دیتے ہوئے 16 سال تک فلیٹس پر قابض پولیس حکام کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

باغی ٹی وی: سی ڈی اے کے فلیٹس پر قبضے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے فیصلہ سنادیا جس میں جسٹس محسن اختر اور جسٹس طارق محمود جہانگیری شامل تھے۔ ہائی کورٹ نے سنگل بنچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے فلیٹس خالی کرانے کے لیے سی ڈی اے کی اپیلیں منظور کرلیں سی ڈی اے کی جانب سے دائر انٹرا کورٹ اپیل پر جاری فیصلہ میں پولیس کا قبضہ غیر قانونی قرار دے دیا۔

عدالت کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے فلیٹس لال مسجد آپریشن کے وقت لئے تھے، ان پر قبضہ پولیس کی جانب سے کھلی ہٹ دھرمی ہے جو کہ 16 برس بنتے ہیں جبکہ عدالت نے سی ڈی اے کے 200 فلیٹس پر قابض پولیس کو قبضہ ایک ماہ میں ختم کرنے کا حکم دیا ہے،فلیٹس خالی نہ ہوئے تو آئی جی اور سیکریٹری داخلہ کے ساتھ قانون سختی سے نمٹے گا-

دوسری جانب ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے کہا ہے کہ پولیس عدالت کے حکم کی تعمیل کرے گی، اسلام آباد پولیس کے پاس رہائشی سہولتیں بہت کم ہیں خاص طور پر کانسٹیبل سے لے کر انسپکٹر تک کے افسران کے لیے رہائشی سہولتوں کا فقدان ہے، وزارت داخلہ کو درخواست کی جائے گی کہ عدالتی حکم کی تعمیل کے ساتھ پولیس اہل کاروں کی رہائشوں کو باضابطہ کرنے کے اقدامات کیے جائیں۔

واضح رہے کہ فلیٹس پر قبضے کے خلاف سی ڈی اے کی اپیلیں 2011ء سے زیر التوا تھیں۔ پولیس نے 2007ء میں لال مسجد آپریشن کے لیے عارضی طور پر 200 فلیٹس لیے تھے۔

Leave a reply