بلوچستان کے ضلع چاغی میں نوکنڈی کے قریب گاڑی اور ٹرالر میں تصادم کے بعد آگ بھڑک اٹھی جس سے 2 افراد زندہ جل گئے۔ لیویز ذرائع کے مطابق حادثہ آر سی ڈی شاہراہ پر پیش آیا، پک اپ ڈرائیور اور کلینر پوری طرح جھلس گئے، حادثے میں ٹرالر ڈرائیور شدید زخمی ہو گیا جسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، آگ بجھانے کے بعد پک اپ ڈرائیور اور کلینر کی لاشوں کے ڈھانچے نکالے گئے، ایرانی ساختہ زامیاد پک اپ گاڑی ایرانی تیل سے لدی ہوئی تھی جو آگ لگنے کی وجہ بنی ،آتشزدگی کی وجہ سے گاڑی اور ٹرالر مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔یاد رہے کہ 29جنوری کو بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب مسافر بس کے پل سے گرنے اور آگ لگنے کے باعث 41 افراد کی ہلاک ہوگئے تھے اس المناک حادثہ سے متعلق ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی نے دعویٰ کیا تھا کہ لسبیلہ میں حادثے کا شکار ہونے والی بس کے ذریعےکئی ہزار لیٹر ایرانی ڈیزل اسمگل کیا جا رہا تھا۔جس کی وجہ سے قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا ہے ،لیکن قانون نافذ کرنے والے اداروں نے آج تک کوئی توجہ نہیں دی بدستور مسافرگاڑیوں اور ٹرکوں میں بڑے ٹینک لگاکر ایرانی تیل کی سپلائی کھلے عام جاری ہے ،جو کی مسلسل حادثات کا باعث بن رہی ہے

کی طرف سے پوسٹ کیا گیاڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی 2003ء سے اب تک مختلف قومی اور ریجنل اخبارات میں کالمز لکھنے کے علاوہ اخبارات میں رپورٹنگ اور گروپ ایڈیٹر اور نیوز ایڈیٹرکے طورپر زمہ داریاں سرانجام دے چکے ہیں اس وقت باغی ٹی وی میں بطور انچارج نمائندگان اپنی ذمہ داری سرانجام دے رہے ہیں