معشیت کو ٹھیک کرنے کیلئےعمران خان نے 10 نکاتی پلان پیش کر دیا

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی چیئرمین عمران خان گزشتہ رات مینار پاکستان جلسے میں نے 10 نکاتی پلان پیش کیا-

باغی ٹی وی: مینار پاکستان پر جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے 10 نکاتی پلان پیش کیا انہوں نے کہا ہماری حکومت آئی تو ہم سیاچن، معیشت، سرمایہ کاری، برآمدات، اداروں کی ری سٹر کچر نگ، جوانوں کیلئے آسان قرضے، سستے مکان، زراعت، نجی آبادیوں کیلئے پلان پیش کر دیا۔

عمران خان نے کہا کہ جو آج طاقت میں ہیں ان کو ایک پیغام جانا چاہیے لوگوں کا جنون کنٹینرز نہیں روک سکتے، جلسہ فیل کرنے کے لیے خوف ہراس پھیلایا گیا باہر کے لوگوں کو ظلم کے سامنے کھڑے ہوتے دیکھا ہے، باہر کے لوگوں کو امر بالمعروف پر چلتے دیکھا ایک قوم میں اصل آزادی تب ملتی ہے جب انصاف ہوتا ہے، قانون کی حکمرانی سے ہمیں جو آزادی ملنی چاہیے تھی وہ نہیں ملی۔ ہماری بدقسمتی یہ ہےکہ ڈیموکریٹس نے بھی قانون کو نہیں چلنے دیا۔

پی ٹی آئی جلسہ :ایک سازش کے تحت ہماری حکومت گرائی گئی،عمران خان

انہوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت ہماری حکومت گرائی گئی اور جرائم پیشہ افراد کو ہم پر مسلط کیا گیا اور سازش کے تحت ملک کو دلدل میں پھنسایا گیا ہے لیکن لوگوں کا جنون طاقت سے نہیں روکا جا سکتا اور جب اللہ دلوں میں سوچ ڈال دے تو پھر کوئی طاقت انہیں نہیں روک سکتی میں نے کئی ممالک میں وقت گزار کر دیکھا کہ لوگ نا انصافی کے خلاف کھڑے ہو جاتے ہیں اور میں نے اپنی قوم کو بھی ہر ظلم برداشت کرتے دیکھا لیکن جو قوم ظلم کے خلاف کھڑی نہیں ہوتی وہ غلام بن جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نےسمجھایا صرف آزاد لوگوں کی حیثیت ہوتی ہے اور خوف کی غلامی کرنے والے جانوروں سے بھی نیچے چلے جاتے ہیں جب قانون کی حکمرانی نہیں آئی تو یہاں جنگل کا قانون رہا ہے، جس ملک میں طاقتور کمزور پر ظلم کرسکے ان کو بنانا ریپبلک کہتے ہیں لیول پیلنگ فیلڈ کا مطلب یہ نہیں کہ عمران خان کے ہاتھ باندھ دو، میرے اوپر کیسز کی سینچری تو ہوگئی ہے اب ڈیڑھ سو پر جارہا ہوں، مجھ پر دہشت گردی کے 40 کیسز ہیں۔

بلوچستان میں زلزلے کے جھٹکے

انہوں نے کہا کہ سندھ میں زرداری سسٹم مسلط ہے۔ جو ظلم کر رہا ہے۔ لوگ بے بس ہیں۔ اندرون سندھ کوئی آدمی ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والا نہیں۔ہماری جنگ حقیقی آزادی کی ہے۔ حقیقی آزادی تب ملے گی جب ملک میں انصاف ہوگا۔ ملک میں انصاف ہوگا تو پاکستانیوں کو یورپ نہیں جانا پڑے گا۔ پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں۔ لیکن قانون نہیں۔ یورپ جاتے ہوئے خاتون ہاکی پلیئر ڈوب گئی۔ جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون ہے۔ ملک کیسے اٹھ سکتا ہے۔ 25 مئی کو ہم نے مارچ کیا تو گھروں میں گھس کر لوگوں کو اٹھا کر لے گئے۔ پی ڈی ایم نے ہمارے دور میں تین مارچ کئے۔ کوئی ایف آئی آر نہیں ہوئی۔ یہاں جنگل کا قانون ہے۔ ہمارے دو ہزار کارکنوں کو اٹھا لیا۔میرے خلاف توہین مذہب، غداری کا کیس بنایا گیا۔ زمان پارک میں موجود لوگوں پر بیلٹ گنز کا استمال کیا گیا۔ پارک پر ایسے حملہ کیا گیا جیسے عمران خان کوئی بڑا دہشتگرد تھا۔

عمران خان نے کہا کہ نواز شریف لندن میں بیٹھ کر فیصلے کر رہا ہے ڈان لیکس، میمو گیٹ والے لوگ ملک کے فیصلے کر رہے ہیں۔ آصف زرداری جیسا شخص ملک کے فیصلے کر رہا ہے۔ میں سب کچھ چھوڑ کر پاکستان آ گیا اور ملک میں ہی ہوں۔ مجھے غدار بنا دیا گیا۔ قوم آزاد ہو رہی ہے ان کی کوشش ہے لوگ ڈر کر ظالموں کو قبول کرلیں۔ اللہ کے ہاتھ میں عزت اور ذلت ہے۔ قوم خوف پر قابو پا رہی ہے۔ ناکام کرنے کیلئے خوف و ہراس پھیلایا گیا۔ پنجاب میں الیکشن ملتوی کر دیا گیا۔ ملک دیوالیہ ہو رہا ہے۔ پھر تو 8اکتوبر کو بھی الیکشن نہیں ہونگے۔ مجھے پتہ ہے کسی کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں۔ قرضوں کی اقساط بڑھتی جا رہی ہیں۔ دوسرا مسئلہ ملک میں ڈالر کی کمی ہے۔ ماضی میں ایکسپورٹ بڑھانے پر توجہ نہیں دی گئی۔ پاکستان کی امپورٹ بہت زیادہ ہے۔ پاکستان میں سرجری کرنا پڑے گی۔

چترال : میونسپل کمیٹی کے خاکروب 4 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ،مجبوراََاحتجاجی دھرنا دے …

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کا گورننس سسٹم ٹھیک کرنا پڑے گا۔ اس کیلئے رول آف لاءلانا پڑے گا۔ اوورسیز پاکستانی ملک کا سب سے بڑا اثاثہ ہیں۔ گورننس‘ انصاف کا نظام ٹھیک کر لیں تو اوورسیز پاکستانیز سرمایہ کاری کریں گے۔ملک میں ڈالر لانے والے کو وی آئی پی بنائیں گے۔ چین سے ملکر زراعت ٹھیک کریں گے، الیکشن ہی ملک کو دلدل سے نکالنے کا واحد راستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اللہ نے دوبارہ اقتدار میں آنے کا موقع دیا تو ہم نے ملکی معیشت کو بہتر کرنے کے لیے پورا منصوبہ بنایا ہوا ہے اور ہم شارٹ ٹرم پلان پر ہر پاکستانی کو برآمدات پر لگا دیں گے کیونکہ مجھے خوف ہے انڈسٹریز اور برآمدات بند ہو رہی ہیں جبکہ آمدنی سکڑتی جا رہی ہے۔

Comments are closed.