ڈی جی خان،باغی ٹی وی ( ڈاکٹر غلام مصطفیٰ بڈانی سے )غیرقانونی ایرانی پٹرول سے لوڈ تیزرفتارڈالا مزداٹرک سےٹکراگیا،2جاں بحق
بلوچستان سے ایرانی پٹرول اور ڈیزل کی پنجاب کوغیرقانونی سپلائی کیلئے سمگلروں نے ڈیرہ غازیخان کو مرکزبنالیا،ٹرکوں اور ڈالوں کی عام باڈیاں تبدیل کرکے خفیہ خانے اور بڑے ٹینک لگواکر ایرانی ڈیزل اور پٹرول کی بلاروک ٹوک سمگلنگ جاری ہے ،ذرائع کاکہناہے کہ ڈیرہ غازیخان میں تعینات کسٹم کلکٹراور دیگرعملہ مبینہ طورپر کروڑوں روپے رشوت دیکر تعیناتی کے آڈر حاصل کئے،کھلے عام پاکستان چوک ملتان روڈ پر ٹرکوں اور ڈالا ڈرائیوروں سے رشوت لیتے دکھائی دیتے ہیں،دوسری طرف ڈیرہ غازیخان کی ضلعی انتظامیہ،محکمہ سول ڈیفنس ،انڈسٹریزاورسیکرٹری آرٹی اے غیرقانونی ٹینکیاں بنانے ،گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ بنانے والے اپناحصہ لیکرخاموش ہیں،پاکستان میں عدالتیں نظام بھی کسی سے پوشیدہ نہیں ہے،تمام غیرقانونی کام دھڑلے سے جاری ہیں،کوئی روکنے والانہیں ہے ۔
تفصیل کے مطابق ریسکیو1122کی پریس ریلیزکے مطابق ریسکیو کنٹرول روم کو کال موصول ہوئی جس میں کالر نے بتایا کہ ایک ڈالا اور مزدا کے درمیان ایک ایکسیڈنٹ ہوا ہے جس کے نتیجے متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں آپ ہماری مدد کیلئے ایمبولینس روانہ کرادیں کنٹرول روم سٹاف نے بغیر کسی تاخیر کے جائے وقوعہ پر تین ایمبولینسز، ایک ریسکیووہیکلز روانہ کرا دیں۔ سب سے پہلی ایمبولینس DGA-14 جو کہ جائے حادثہ کے قریب موجود تھی 8 منٹ میں موقع پر پہنچ گئی تو اس کو ایک ہیڈ انجری کا مریض ملا جس کو لے کرفوراََہسپتال کی طرف روانہ ہوگئی اورایمبولینس سٹاف نے بتایا کہ وہاں پر دو لوگ ڈالے میں ابھی پھنسے ہوئے ہیں۔پھنسے ہوئے افراد کو نکالنے کے لیے ریسکیووہیکلرز کا آپریشن جاری ہے۔ ڈالا جس میں پیٹرول کی کینز لوڈ ہیں کو آگ لگنے کا خطرہ بھی تھا جس کی وجہ سے ایک فائیروہیکل اور ایک جدید ریسکیو وہیکل بھی موقع پر بھجوا دی گئی۔ریسکیورز نے ڈالا کاٹ کر پھنسے ہوئے افراد کی ڈید باڈیز کو نکال لینے کے بعد آپریشن مکمل کر لیا۔ اور ایکسیڈنٹ والی گاڑیوں کو روڈ سے ایک سائیڈ پر کر کے روڈ کلئیر کر دیاہے۔
ریسکیو 1122نے اپنی پریس ریلیزمیں لکھا ہے کہ ڈالاپٹرول کی کینزسے لوڈ تھا،ڈیرہ غازیخان کے دلیراور حقائق پرمبنی رپورٹنگ کرنے والے صحافی عرصہ سے اپنی خبروں میں بارباراس بات کی نشاندہی کرتے آرہے کہ ڈیرہ غازیخان سمگلروں اور کرپٹ آفیسران کیلئے جنت بن چکاہے ،
ڈیرہ غازی خان میں ٹرکوں میں خفیہ خانے اورڈبل ٹینک بنانے کامرکز بن چکاہے ،کوئی محکمہ ذمہ داری لینے کو تیارنہیں ہے،بلوچستان سے آنے والی بیشتر ٹرانسپورٹ جس میں ٹرک اور منی ٹرک سمیت ہر قسم کی گاڑیاں شامل ہیں جن کے ڈبل ٹینک لگے ہوئے ہیں۔ سبزی اور فروٹ کی آڑ میں ڈبل ٹینک گاڑیوں میں ایرانی ڈیزل لا یاجارہا ہے ۔ ڈیرہ غازیخان میں قائم ورکشاپس جہاں سرعام گاڑیوں کی الٹریشن کی جارہی ہے کی طرف اعلی آفیسران کی توجہ مبذول کرائی گئی لیکن کوئی بھی آفیسرذمہ داری لینے کوتیار نہیں ہے ۔ڈیرہ غازیخان کی ضلعی انتظامیہ کی آنکھوں کے سامنے یہ دھندہ زور شور سے جاری ہے نہ توپنجاب ٹرانسپورٹ اتھارٹی ،سیکرٹری آر ٹی اے ، ڈی او انڈسٹریز ،ڈی ایس پی ٹریفک اور نہ ہی جس تھانہ کی حدود میں غیرقانونی ٹینکیاں بنانے کی کھلے عام ملتان روڈپر ورکشاپوں میں یہ غیرقانونی دھندہ ہورہاہے وہاں کا ایس ایچ او اس طرف کوئی توجہ دیتا ہے،بلکہ اب تو مسافروں کیلئے چلنے والی بسوں میں بھی ایرانی ڈیزل کی سمگلنگ کاانکشاف ہوا ہے جس کی وجہ سے انسانی جانوں کیلئے خطرے کاالارم بج چکا ہے۔
ڈیرہ غازیخان میں قانون نافذکرنے والے اداروں کی مبینہ ملی بھگت اور ہوس زرکی وجہ سے یہ حادثہ رونماہوا ہے جس میںصبح سحری کے بعد ایرانی پٹرول سے لوڈ تیزرفتارڈالا مزداٹرک سے ٹکراگیاجس میں دونوجوان جان کی بازی ہارگئے اورریسکیو 1122 نے بروقت اپریشن کرکے پٹرول کوآگ نہ لگنے دی ،ڈیرہ غازیخان میںریسکیو1122کے بروقت ریسپانس اورفوری اپریشن سے بڑاسانحہ رونما ہونے سے محفوظ رہا ،یہ حادثہ ڈیرہ غازیخان میں ضلعی انتظامیہ کے علاوہ دوسرے قانون نافذکرنے والے ذمہ دار اداروںکی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے ؟
Shares:








