کراچی (ویب نیوز) راشن تقسیم کے دوران بھگدڑ سے 11 افراد جاں بحق ہوگئے،زکوۃ تقسیم کرنے والی فیکٹری سیل، فیکٹری مالکان کیخلاف مقدمہ درج
کراچی میں سائٹ ایریا کے علاقے میں راشن کی تقسیم کے دوران بھگدڑ سے گیارہ افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔ مرنے والوں میں تین بچے اور آٹھ خواتین بھی شامل ہیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق سائٹ ایریا نورس چورنگی پر راشن کی تقسیم کے دوران بَھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجے میں 3 بچوں سمیت گیارہ افراد جاں بحق ہوگئے، مرنے والوں میں 8 خواتین بھی شامل ہیں۔
بتایا جارہا ہے کہ راشن تقسیم کے دوران گیارہ افراد جاں بحق ہوئے جبکہ بہت سے افراد بےہوش بھی ہوگئے جنھیں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔ اسپتال میں زیر علاج کچھ افراد کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔
ریسکیو حکام کے مطابق راشن تقسیم کے دوران بَھگدڑ کے دوران نالے کی دیوار بھی گری، کئی افراد نالے کے پانی میں گرے جبکہ کچھ بھاگنے کے دوران گر کر زخمی ہوئے۔ فیکٹری کے جس گیٹ پر آٹا تقسیم کیا جارہا تھا وہاں جگہ بہت تنگ تھی، بچوں کی اموات دم گھٹنے سے ہوئیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ راشن کی تقسیم کے حوالے سے انتظامیہ اور پولیس کو اطلاع نہیں دی گئی۔ ابتدائی طور پر پولیس نے 8 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے۔ پولیس کے مطابق راشن تقسیم کرنے والی انتظامیہ کے 7 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
راشن تقسیم کے دوران بھگدڑ مچنے سے قبل نالے میں لائن پھٹنے سے متاثرہ مقام پر پانی پھیل گیا تھا۔ بجلی کے تار بھی نالے کے پانی میں گرے ، ابتدائی طور پر کرنٹ لگنے سے کسی ہلاکت کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
سائٹ ایریا میں فیکٹری کے باہر راشن لینے کے لئے آنے والی خاتون نے آج نیوز کو بتایا کہ لوگوں کو راشن لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا، خاتون نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خدمت کا کام ایسے تماشا کر کے نہیں کیا جاتا۔
پولیس نے افسوسناک واقعہ کے بعد زکوۃ تقسیم کرنے والی فیکٹری کو سیل کرکے مالکان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، فیکٹری میں 2 ہزار روپے فی شخص تقسیم کیے جارہے تھے۔ ذرائع کے مطابق زیادہ تر ہلاکتیں کیمیکل ملے پانی میں گرنے سے ہوئیں۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے راشن کی تقسیم میں بھگدڈ کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ کامران ٹیسوری نے افسوسناک واقعہ میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے زخمیوں کو علاج معالجہ کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
Shares:








