حافظ قرآن کو ایم بی بی ایس میں اضافی 20 نمبر دینے پر ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی

سپریم کورٹ نے میڈیکل کے حافظ قرآن کے 20 اضافی نمبر سے متعلق سونو کیس نمٹا دیا۔ ،عدالت نے کہا کہ ازخود نوٹس غیر مؤثر ہونے پر نمٹایا جاتا ہے،ازخود نوٹس اور اس کے دیگر اثرات پر تفصیلی فیصلہ جاری کیا جائے گاپی ایم ڈی سی کے وکیل افنان کنڈی عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ 20 اضافی نمبر 2018 تک رولز کے تحت دیئے جاتے تھے،2021 میں نئے رولز بنے اور اضافی نمبرز ختم ہو گئے،20 اضافی نمبرز کا معاملہ عملی طور پر ختم ہو چکا ہے،

جسٹس اعجازِ الاحسن کی سربراہی میں چھ رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی ،سپریم کورٹ نے کیس کو غیر موثر قرار دے دیا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں دیئے تمام آرڈر واپس لیے جاتے ہیں، تفصیلی وجوہات بعد میں جاری کی جائیں گی،نئے قواعد آنے کے بعد اضافی نمبروں کا معاملہ ویسے ہی ختم ہو گیا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا 29 مارچ کا آرڈر بھی ختم ہوگیا

سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے فیصلے پر لارجر بینچ تشکیل دیا تھا، بینچ میں جسٹس منیب اختر، جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی، جسٹس محمد علی مظہر،جسٹس سید حسن اظہر رضوی شامل ہیں،بینچ کی تشکیل کا نوٹس سپریم کورٹ کے رجسٹرار عشرت علی کی جانب سے جاری کیا گیا تھا

واضح رہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایک فیصلے میں از خود نوٹس کیس کے حوالہ سے کہا تھا کہ رولز بنائے جانے تک آرٹیکل 184 تھری (ازخود نوٹس) کے تمام کیسز ملتوی کیے جائیں ،خصوصی بینچ میں جسٹس امین الدین اور جسٹس شاہد وحید شامل تھے اور فیصلہ دو ایک کے تناسب سے جاری کیا گیا تھا۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے آرٹیکل 184/3 کے مقدمات پر سرکولر جاری کر دیا ،جاری سرکلر میں کہا گیا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسی کے فیصلے میں ازخود نوٹس کا اختیار استعمال کیا گیا، اس انداز میں بنچ کا سوموٹو لینا پانچ رکنی عدالتی حکم کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے ،سوموٹو صرف چیف جسٹس آف پاکستان ہی لے سکتے ہیں،فیصلے میں دی گئی آبزرویشن کو مسترد کیا جاتا ہے،

رجسٹرار کی جانب سے سرکلر جاری ہونے کے بعد گزشتہ روز جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایک خط میں کہا کہ  رجسٹرار کے پاس جوڈیشل آرڈر کو کالعدم قرار دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔چیف جسٹس بھی جوڈیشل آرڈر کے خلاف کوئی انتظامی آرڈر جاری نہیں کر سکتے۔

 انصاف ہونا چاہیئے اور ہوتا نظر بھی آنا چاہیئے،

 عدالتوں میں کیسسز کا پیشگی ٹھیکہ رجسٹرار کو دے دیا جائے

 آئندہ ہفتے مقدمات کی سماعت کے لئے بنچز تشکیل

حکومت صدارتی حکمنامہ کے ذریعے چیف جسٹس کو جبری رخصت پر بھیجے،امان اللہ کنرانی

9 رکنی بینچ کے3 رکنی رہ جانا اندرونی اختلاف اورکیس پرعدم اتفاق کا نتیجہ ہے،رانا تنویر

چیف جسٹس کے بغیر کوئی جج از خود نوٹس نہیں لے سکتا،

letter sc

Shares: