چترال :یونین کونسل کوہ کی عوام نے اپنے مطالبات کیلئے 3 دن کی ڈیڈ لائن،ورنہ احتجاج

چترال،باغی ٹی وی(گل حماد فاروقی) چترال کے مضافاتی علاقے یونین کونسل کوہ کے سینکڑوں عوام کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ علاقے کے عمائدین نے بونی چترال سڑک کی تعمیر،بجلی کی فراہمی اور رمضان پیکیج کا مفت آٹا اس علاقے کے مکینوں کو فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔عمائدین نے حکومت کو تین دن کا ڈیڈلائن دیتے ہوئے متنبہ کیا کہ اگر ان کے مطالبات تین دنوں میں تسلیم نہیں ہوئے تو وہ راست قدم اٹھانے پر مجبور ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق چترال کے مضافاتی علاقے یونین کونسل کوہ کے عمائدین کا موری لشٹ میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت شریف حسین چیئرمین نے کی۔اجلاس میں علاقے کے عمائدین، تمام سیاسی اور مذہبی پارٹیوں کے رہنماؤں، منتحب کونسلرز، ناظمین، چئیرمین اور سماجی کارکنوں نے بھی بھر پور شرکت کی۔اجلاس سے اظہار حیال کرتے ہوئے حاجی صفدر علی آکاش اور دیگر مقررین نے کہا کہ بونی چترال سڑک پر تعمیراتی کام شروع ہوا تھا مگر ابھی کام بند پڑا ہے اور یہ سڑک کھنڈرات کا منظر پیش کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی یعنی NHAنے اس سڑک سے وہ تارکول بھی اکاڑ دیا جو 38 سال پہلے چین کے ایک تعمیراتی کمپنی نے اس سڑک کو تعمیر کرتے ہوئے ڈالا تھا اور نہایت مضبوط تارکول تھا مگر اس کے بعد اس شاہ راہ پر دوبارہ تارکول کا کام نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ NHA کے ٹھیکدار نے سڑک کے ایسے حصے سے بھی وہ مضبوط تارکول اکاڑدیا جہاں انہوں نے سڑک پر کوئی کام نہیں کیا یعنی نہ کشادگی، نہ پحتگی، نہ حفاظتی دیوار مگر صرف پیسے بٹورنے کیلئے تارکول کو اکاڑدیا۔


مقررین نے کہا کہ گولین میں اربوں روپے کی لاگت سے 108 میگا واٹ پن بجلی گھر تعمیر ہوا ہے مگر اس وقت اس کا سروے غلط ہوا تھا اور تعمیر کے بعد اب پتہ چلا کہ یہ بجلی گھر صرف 15 میگا واٹ بجلی پیدا کرسکتی ہے یہی وجہ ہے کہ اس کے پڑوس میں علاقہ کوہ اندھیروں میں ڈوبا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے رمضان میں مفت آٹا ابھی تک اس علاقے میں نہیں پہنچا۔ اجلاس میں ایک تین نکاتی قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور ہوا جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ بونی چترال سڑک پر فوری طور پر تعمیراتی کام شروع کیا جائے، علاقہ کوہ کو گولین بجلی گھر سے بجلی فراہم کی جائے اور وزیر اعظم کی جانب سے رمضان میں مفت آٹا اس علاقے کے مکینوں کو بھی دیا جائے۔
علاقے کے لوگوں نے ہمارے نمائندے سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ اس سڑک پر مٹی اور گرد و غبار کی وجہ سے نہ صرف راہ گیر بلکہ سڑک کے آس پاس رہنے والے لوگ بھی محتلف بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں۔
اجلاس میں حکام کو تین دین کا ڈیڈ لاین دیتے ہوئے متنبہ کیا گیا کہ اگر تین دنوں میں ان کے جائز مطالبات تسلیم نہیں ہوئے تووہ راست قدم اٹھانے پر مجبور ہوں گے جس میں بونی مستوج روڈ کو بلاک کرنا بجلی کی فراہمی معطل کرنا اور ضلع اپر چترال کو سامان کی ترسیل روکنا بھی شامل ہیں۔ اجلاس دعائیہ کلمات کے ساتھ احتتام پذیر ہوا۔

Leave a reply