عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کی سندھ ،بلوچستان میں درج مقدمات کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی،

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کیس کی سماعت کی ۔عدالت نے استفسار کیا آئندہ سماعت پربتائیں غلیظ و غیراخلاقی الفاظ استعمال کرنے پر کیا دفعہ لگتی ہے؟ پولی کلینک اسلام آباد میں کی گئی بات پر سندھ میں مقدمہ کیسے درج ہو سکتا ہے ؟ عدالت نے تھانہ موجکوسندھ میں درج ایف آئی آر پڑھنے کی ہدایت کی،عدالت نے کہا کہ ایف آئی آر میں دھمکی کا لفظ نہیں، لیظ وغیر خلاقی الفاظ کے استعمال کا لکھا گیا ہے،وکیل مدعی مقدمہ نے کہا کہ کچھ چیزیں ایسی بھی ہیں جو ابھی تک سامنے نہیں آئیں،یہ معاملہ سندھ ہائیکورٹ کا بنتا ہے،اس عدالت کا دائرہ اختیار نہیں ،عدالت نے وکیل کو ہدایت کی کہ آپ سے جو سوال ہو رہا ہے اسی کا جواب دیں،عدالت نے استفسار کیا کدھر ہے لسبیلہ میں درج مقدمے کا مدعی؟ لسبیلہ میں درج مقدمے کا مدعی عدالتی نوٹس کے باوجود پیش نہیں ہوا، آئی جی بلوچستان اور آر پی او آئندہ سماعت پر مدعی کو نوٹس جاری کریں،عدالت نے کیس کی مزید سماعت مئی کے آخری ہفتے تک ملتوی کردی

دوسری جانب تھانہ آبپارہ ایس ایچ او اشفاق وڑائچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کے سامنے شیخ رشید کی شکایت لگا دی، تھانہ آبپارہ کے ایس ایچ او نے شیخ رشید کی موجودگی میں جذباتی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں روزے اور وضو میں ہوں حلفاً کہتا ہوں منشیات فروش نہیں شیخ صاحب بار بار میڈیا پر آ کر کہتے ہیں میں منشیات فروش ہوں شیخ صاحب کے الفاظ سے میری ہتک عزت ہوئی بچے مجھ سے پوچھتے ہیں شیخ رشید نے جواب دیا کہ میں بھی روزے سے ہوں میرا سامان، ٹیلی فون انہوں نے نہیں دیا،عدالت نے شیخ رشید کو ہدایت کی کہ آپ سپرداری دائر کرکے لے سکتے ہیں،شیخ رشید نے کہا کہ یہ 2 چیزیں پہلے بھی اسی طرح دی گئی تھیں باقی سامان بھی دے دیں

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آئی جی ہو سپاہی یا کوئی بھی ہمارے لئے قابل احترام ہے اگر کسی نے کام ٹھیک نہ بھی کیا ہو تو میں اہلکار کو عزت سے بلاتا ہوں ،عدالت نے ایس ایچ او سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ تحریری لکھ کر دیں جو بھی ہوا قانون خود دیکھ لے گا ایس ایچ او نے کہا کہ میں تحریری بھی لکھ کردوں گا ویڈیو بھی دوں گا بچے مجھ سے پوچھتے ہیں پاپا آپ منشیات بیچتے ہیں؟ وکیل شیخ رشید نے کہا کہ ان سے یہ بھی پوچھ لیں کیا کوئی جونیئر اس طرح ایس ایچ او بن سکتا ہے،عدالت نے کہا کہ اگر آپ کے پاس کچھ معلومات ہیں تو آپ الگ سے درخواست دے سکتے ہیں ،جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ شیخ صاحب !آئندہ ایسی بات نہیں کریں گے، شیخ رشید نے عدالت کے سامنے بیان دیتے ہوئے کہاکہ میں آئندہ ایسی بات نہیں کروں گا،ایس ایچ او نے عدالت میں کہا کہ اور جو پہلے کی، اس پر معذرت کریں گے؟شیخ رشید نے عدالت کے سامنے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ پہلے جو ہو گیا وہ ہو گیا

Shares: