اسلام آباد میں ٹریفک حادثے میں جاں بحق وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔

باغی ٹی وی: نماز جنازہ مولانا فضل الرحمان نے پڑھائی، سعودی سفیر نواف بن سعیدالمالکی، یوسف رضا گیلانی، طارق فضل چوہدری اور دیگر نے شرکت کی نمازہ جنازہ جامعہ دارالسلام سیکٹر جی 6 میں مولانا فضل الرحمان نے پڑھائی اور اس موقع پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سمیت اہم شخصیات نے نماز جنازہ میں شرکت کی جبکہ تدفین آج آبائی علاقے تاجی خیل لکی مروت میں کی جائے گی۔

وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور سڑک حادثہ میں جاں بحق ہوگئے


آئی جی اسلام آباد نے کہا ہےکہ مفتی عبدالشکور خود گاڑی چلاتے ہوئے سیکرٹریٹ چوک جا رہے تھے، دوسری طرف سےڈبل کیبن گاڑی ان کی کار سے ٹکرائی، ڈبل کیبن گاڑی میں سوار تمام پانچ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے، حادثہ تیز رفتاری اور لاپرواہی کا نتیجہ ہے، نجی کمپنی کی ڈبل کیبن گاڑی بھی تحویل میں لے لی گئی ہے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مفتی عبدالشکور کی کئی ہڈیاں فریکچر ہو چکی تھیں-


اس ضمن میں آئی جی اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ مفتی صاحب اکیلے گاڑی ڈرائیو کررہے تھے، عبدالشکور کا انتقال سَر پر چوٹ آنے سے ہوا، گاڑی میں کچھ بزنس مین سوار تھے، یہ ایک روڈ ایکسیڈنٹ ہے جس کی تحقیقات جاری ہے۔


واقعے کی اطلاع ملتے ہی آئی جی اسلام آباد پولیس کے علاوہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود اور دیگر وفاقی وزراء پولی کلینک اسپتال پہنچ گئے تھے-

وزیراعظم شہباز شریف نے مفتی عبدالشکور کی موت پر رنج وغم اور افسوس کا اظہار کیا جب کہ اہل خانہ اور تمام وابستگان سے اظہار ہمدردی اور تعزیت کی ہے۔

جنوبی وزیرستان :سیکیورٹی فورسزاور دہشتگردوں کے درمیان فائرنگ،8 دہشتگرد ہلاک،2 جوان شہید

ایک بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ مفتی عبدالشکور ایک نظریاتی سیاسی کارکن اور نیک انسان تھے، مفتی عبدالشکور جمعیت علماءاسلام (ف) کے متحرک رہنما تھے جنہوں نے وزیر مذہبی امور ایمانداری سے فرائض انجام دئیے۔

صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مفتی عبدالشکور کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے مرحوم کی بین المذاہب ہم آہنگی کے لئے خدمات کو خراج عقیدت پیش کی۔

سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مفتی عبد الشکور کی وفات بہت بڑا نقصان ہے، مرحوم کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، عبدالشکور درویش صفت انسان تھے، یہ غم صرف ان کے اہل خانہ کا نہیں ،میرا اور پوری جماعت کا غم ہے۔

مفتی عبدالشکور یکم جنوری 1968 کو لکی مروت کے گاؤں تاجبی خیل میں پیدا ہوئے اور 2018 میں لکی مورت سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ انہوں نے فلسفے اور اسلامک سٹڈیز میں ماسٹرز کیا جبکہ وہ مختلف مدارس میں فقہ بھی پڑھاتے رہےمفتی عبدالشکور جے یو آئی ف فاٹا کے امیر تھے اور انہوں نے گزشتہ سال سال اپریل میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور کا قلم دان سنبھالا۔

ٹک ٹا ک کے بہانے بلوا کر اغوا کئے گئے لڑکے بازیاب

انہوں نے 2013 میں فاٹا سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا لیکن کم ووٹ حاصل کرنے کی وجہ سے ہار گئے، اس کے بعد مفتی شکور نے 2018 میں فاٹا سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 51 سے متحدہ مجلس عمل کے ٹکٹ پر رکن اسمبلی منتخب ہوئے۔

مفتی شکور کا آبائی علاقہ علاقہ تاجبی خیل ایف آر لکی مروت ہے لیکن عرصہ دراز سے پشاور منتقل ہوگئے تھے اور پشاور کے علاقے پلوسی میں امامت درس و تدریس کرت تھے مرحوم علمی لحاظ سے بہت قابل اور جید عالم دین تھے جبکہ ان کا انتخابی علاقہ ایف آر لکی مروت، ایف آر ٹانک، ایف آر ڈی آئی خان، ایف آر بنوں ایف آر کوہاٹ اور ایف آر پشاور پر وسیع وعریض علاقے پر مشتمل تھا۔

Shares: